او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل

او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی زیر بحث آئے گی

اسلام آباد(نمائندہ عکس)اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 48ویں اجلاس میں افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی زیر بحث آئے گی جس میں افغانستان میں غربت اور بھوک و افلاس سے پیدا شدہ صورتحال پر غور کیا جائے گا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ دیکھا جائے گا، ۔عالمی دہشتگردی کامسئلہ اور تنازعات کاحل وزرائے خارجہ کی کونسل کے ایجنڈے میں سرفہرست ہوں گے ، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ وزرائے خارجہ کونسل کے منصوبوں کے علاوہ جنرل سیکرٹریٹ کی اہم سرگرمیوں، منصوبوں اور پروگراموں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

اجلاس میں مختلف موضوعات پر بات کی جائے گی اور اسلامی دنیا کے مختلف مسائل پر منظور کی گئی قراردادوں پر عمل درآمد سے متعلق او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ کی سرگرمیوں پر غور کیا جائے گا، بشمول فلسطین اور القدس شریف کا مسئلہ اوروزرائے خارجہ کونسل کے آخری اجلاس کے بعد نیامی کی صورتحال کا جائزہ لیاجائے گا۔ اجلاس میں کئی سیاسی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا خاص طور پر افغانستان میں ہونے والی پیش رفت اور افغان عوام کے لیے اس کے انسانی المیہ اور جموں و کشمیر کی صورتحال جس پر او آئی سی کے جموں و کشمیر کے رابطہ گروپ کی سائیڈ لائن میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس اجلاس میں کئی افریقی مسائل پر بات کی جائے گی، بشمول مالی جمہوریہ، ساحل کے علاقے، اور چاڈ کی صورت حال، اس خطے کی نزاکت، اور وسطی افریقہ اور جمہوریہ گنی کی صورت حال پر بات کی جائے گی ۔ عرب خطے کے حوالے سے وزرائے خارجہ یمن، لیبیا، جمہوریہ سوڈان اور صومالیہ، شام اور دیگر خطوں میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔سالانہ اجلاس میں بین الاقوامی شراکت داروں، اقوام متحدہ، روسی فیڈریشن، اور یورپی یونین کے ساتھ تعاون کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سیشن کے موقع پر، او آئی سی یورپ میں مسلمانوں سے متعلق اوپن اینڈڈ رابطہ گروپ کا اجلاس منعقد کرے گا۔عالمی دہشت گردی کامسئلہ اور تنازعات کاحل وزرائے خارجہ کی کونسل کے ایجنڈے میں سرفہرست ہوں گے اس کے ساتھ غیر رکن ممالک میں مسلم گروپوں اور کمیونٹیز کے معاملات بھی ایجنڈے میں شامل ہوں گے ۔ او آئی سی روہنگیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے احتساب پر ایڈہاک وزارتی کمیٹی کا اجلاس منعقد کرے گی۔ اجلاس میں اسلام فوبیا سمیت بہت سے معاشی، ثقافتی، سماجی، انسانی اور سائنسی مسائل کا احاطہ کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ اسلامو فوبیا آبزرویٹری کی متواتر رپورٹ کو غور کے لیے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔بین الاقوامی منظر نامے پر بہت سے ابھرتے ہوئے مسائل اور موضوعات سمیت (امن، انصاف اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اسلامی دنیا کا کردار)کے عنوان سے ایک مباحثے کاسیشن منعقد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں