کسانوں

24سیاسی پارٹیوں کی حمایت سے بھارتی کسانوں کی ملک گیر ہڑتال شروع

نئی دہلی(عکس آن لائن) بھارت میں کسانوں کی زرعی شعبے میں مرکزی حکومت کی جانب سے متعارف کروائی گئی اصلاحات کی مخالفت میں ملک گیر ہڑتال شروع ہوگئی ۔بھارتی ٹی وی کے مطابق حکومت کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور ناکام ہونے کے بعد اس ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ مذاکرات کا اگلا دورآج (بدھ کو) متوقع ہے۔کسانوں کی اس ہڑتال کو ملک کی 24 مختلف پارٹیوں نے حمایت دی ہے لیکن انھوں نے حمایت دینے والی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اس تحریک کا سیاسی استعمال نہ کریں۔کسانوں کے مطالبات کو درست ٹھہراتے ہوئے حزب اختلاف کی اہم پارٹی کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے علاقائی سطح پر مضبوط پارٹی ڈی ایم کے، ٹی آر ایس، ایس پی، بی ایس پی، آر جے ڈی، شیو سینا، این سی پی، اکالی دل، عام آدمی پارٹی، جے ایم ایم اور گپکر اتحاد نے بھارت بند کی حمایت کی ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے کسان یونین (انقلابی)کے صدر درشن پال سنگھ نے کہاکہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انھوں نے ہمارے مطالبات کی حمایت کی، انھیں جائز سمجھا۔تحریک کے مرکزی رہنمائوں میں سے ایک گرنام سنگھ چارونی نے کہاکہ اگر آپ نے بڑے کاروباروں کو قیمتوں کا تعین کرنے اور اجناس خریدنے کی اجازت دی تو ہم اپنی زمین اور اپنی آمدنی کھو دیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں بڑے کاروباروں پر یقین نہیں ہے۔ آزاد منڈیاں ان ممالک میں کام کرتی ہیں جن میں بدعنوانی کم اور ضوابط زیادہ ہوں۔ یہ ہمارے لیے یہاں قابلِ عمل نہیں ہیں۔دریں اثنا وزارتِ داخلہ نے بھارت بند کے دوران تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں امن و امان قائم رکھنے اور تحمل برقرار رکھنے کی ہدایت کی ۔ کووڈ 19 کے رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی بھی ہدایت دی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں