وزیر اطلاعات

15جنوری تک سابق وزیر اعظم نوازشریف جیل میں ہونگے ،وزیر اطلاعات

اسلام آباد (عکس آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ 15جنوری تک سابق وزیر اعظم نوازشریف جیل میں ہونگے ،وزیراعظم عمران خان کرپٹ ٹولے کے احتساب کیلئے پرعزم ہیں،ان کو نہیں چھوڑینگے ،لوٹا گیا پیسہ بھی وصول کرینگے ،کراچی واقعہ کے حوالے سے مریم نواز اور سندھ حکومت کے بیانات متضاد ہیں ،شاہی خاندان خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے ،یہ لوگ بھول گئے

انہوں نے اپنے دور میں ماڈل ٹاؤن واقع میں خواتین کیساتھ کیا سلوک کیا؟ان لوگوں کی جانب سے محترمہ بے نظیر بھٹو کی کردار کشی سے سب واقف ہیں،یہ آپس میں جو ایک دوسرے کے ساتھ کھیل رہے ہیں اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں۔جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ گزشتہ روز رات کو ہر چینل فوٹیج دکھائی گئی، کسی میڈیا ہاوس نے نہیں دکھایا کہ کہیں پر دروازہ ٹوٹا کہیں پر کھینچا تانی ہوئی، کیپٹن صفدر بڑے پروٹوک میں گاڑی میں بیٹھے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز اضطراب میں لگ رہی ہیں، مریم نواز نے آج متضاد باتیں کیں۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ ورز مریم نواز کے درباریوں نے چادر اور چار دیواری کا ذکر کیا، یہ بھول گئے کہ اپنے دور میں چادر اور چار دیواری کا کتنا تحفظ کیا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ یہ بھول گئے کہ ماڈل ٹاون میں کس طرح حاملہ عورتوں کو مارا، بے نظیر بھٹو کی ہیلی کاپٹر سے تصویریں پھینکتے ہوئے چاردر اور چار دیراری کا خیال نہیں آیا۔

انہوںنے کہاکہ متضاد باتوں سے تو یہ لگتا ہے بلاول نے اپنی والدہ کا بدلہ ان سے لے لیا ہے، انہوں نے اپنی موروثی آمریت کا منصب سنبھال لیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کیا مریم وہ نہیں ہے جن کے والد کو سپریم کورٹ جھوٹا قرار دے چکی ہے، کیا کیلبری کوئین کا لقب لوگ بھول گئے ہیں، مجھ سے میرا چھوٹا بیٹا پوچھتا ہے بابا یہ تو جھوٹے ہیں ،آپ ان کو جواب کیوں دیتے ہیں ۔ انہوکںنے کہاکہ کیا یہ وہ خاتون نہیں ہیں جنہوں نے کہا تھا باہر تو کیا یہاں بھی کوئی اثاثے نہیں ہیں، جھوٹ ان کی گھٹی میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ احسن اقبال، شہباز شریف، خواجہ آصف ، رانا ثنا اللہ سب نیب زدہ ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ بات یہ جمہوریت کی کرتے ہیں جب اقتدار میں تھے جب جمہوریت کو پامال لیا، اب کہہ رہے ہیں ووٹ کو عزت دو خود یہ نوٹ کو عزت دیتے رہے۔ انہوںنے کہاکہ جب جلسے ان کی منشا کے مطابق نہیں ہوئے تو یہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ محسن پاکستان کے مزار پر جو ہلڑ بازی کی گئی کیا اس پر بات کی گئی۔انہوںنے کہاکہ یہ نہیں سمجھتے کہ انہوں نے عوام کو جواب دینا ہے کیونکہ یہ عوام کو بے وقوف سمجھتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو جمہوریت پر نا یقینی کا اظہار کر رہے ہیں، پہلی بار ہے کہ عمران خان کی قیادت میں حکومت نے ہمیں ان بنارسی ٹھگوں سے چھٹکارا دلایا ہے، انہوں نے اپنی جائیدادیں بنائی اور ملک کو کنگال کیا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ یہ کہہ رہے ہیں جنوری میں حکومت جا رہی ہے، یہ بڑے چالاک ہیں ،سال کا نہیں بتا رہے کہ کون سے سال کے جنوری میں حکومت جا رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نواز شریف کو واپس لائیں گے ، پندرہ جنوری تک نواز شریف یہاں کسی جیل میں ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ ہم ان کو نہیں چھوڑینگے،ان کو نہ صرف سزا دلاوائیں گے بلکہ پیسہ بھی واپس لائیں گے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت تجارت بہتر کرنے پر توجہ دے رہی ہے، ترسیلات اس وقت ریکارڈ سطح پر ہیں ۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے، ان چوروں کا مستقبل صرف جیلوں میں ہے، ان کی سیاست ختم ہو چکی ہے اور مسلم لیگ (ن)تقسیم ہوگئی ۔ صحافی نے سوال کیاکہ اگر حکومت گھبرائی ہوئی نہیں تو کیپٹن صفدر کو گرفتار کیوں کروایا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہم نے کیپٹن صفدر کو گرفتار نہیں کرایا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ فوٹیج میں واضح ہے ،سندھ پولیس نے کیپٹن صفدر کو گرفتار کیا، سندھ پولیس سندھ حکومت کے ماتحت ہے۔نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ برطانوی حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں تاہم سفارتی و قانونی ذریعے سے برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور 15 جنوری تک وہ یہاں آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد اور ملک کے دیگر حصوں میں ان کا طریقہ کار سب جانتے ہیں، بینظیر بھٹو کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے گرائیں، ان کی کردار کشی کیلئے کیا کیا نہیں کیا، اس وقت چادر اور چار دیواری کا انہیں خیال نہیں آیا تھا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ان کے اندرونی سیاسی تضادات سامنے آرہے ہیں، انہوں نے اپنا لیڈر فضل الرحمن کو بنایا جو مذہب کو اوڑھ کر سیاست کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ آپس میں جو ایک دوسرے کے ساتھ کھیل رہے ہیں اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں،یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے جمہوریت کو کمزور کیا، پھر گلے اور کرتے ہیں، حکومت میں آتے ہیں تو بھول جاتے ہیں کہ عوام بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں