وزیر خارجہ

ہم نے اجتماعی طور پر ایک مرتبہ پھر بھارت کو انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی پیشکش کی ، وزیر خارجہ

اسلام آباد(عکس آن لائن )وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے اجتماعی طور پر ایک مرتبہ پھر بھارت کو انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی پیشکش کی ، ہم آج بھی بھارت کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں ، ہمیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بے حد تشویش ہے ، مظلوم کشمیری دوہرے لاک ڈاون کا سامنا کر رہے ہیں ،

انہیں ادویات، ویکسین اور ہسپتالوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، م عالمی برادری اور انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی عالمی تنظیموں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وبائی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے، مقبوضہ کشمیر میں “ہیومن کاریڈور” کے قیام کیلئے بھارت پر دباو¿ ڈالیں ، تاکہ نہتے کشمیریوں کو ادویات اور طبی سہولیات تک رسائی فراہم کی جا سکے۔

بدھ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پارلیمنٹ ہاوس میں کشمیر کمیٹی کا اجلاس ہوا، اس اجلاس میں تمام جماعتوں نے شرکت کی ، ہم نے اجتماعی طور پر ایک مرتبہ پھر بھارت کو انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی پیشکش کی ، ہم آج بھی بھارت کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں ، ہمیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بے حد تشویش ہے ، مظلوم کشمیری دوہرے لاک ڈاو¿ن کا سامنا کر رہے ہیں ، انہیں ادویات، ویکسین اور ہسپتالوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، آج کشمیر کمیٹی کے اجلاس میں اس ساری صورتحال پر بحث ہوئی اور تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی جس کیمطابق ہم عالمی برادری اور انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی عالمی تنظیموں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وبائی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے، مقبوضہ کشمیر میں “ہیومن کاریڈور” کے قیام کیلئے بھارت پر دباو ڈالیں ،

تاکہ نہتے کشمیریوں کو ادویات اور طبی سہولیات تک رسائی فراہم کی جا سکے ، میں تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے اس اہم اجلاس میں شرکت کی اور متفقہ طور پر اس قرارداد کو منظور کیا ، وزیر اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کو کرونا وبا کے اقتصادی مضمرات سے بچانے کیلئے عالمی برادری کو “ڈیٹ ریلیف” کی تجویز دی ، اس تجویز کا مثبت ردعمل سامنے آیا ، جی 20 کا اجلاس ہوا بہت سے ممالک نے جی 20 کے فورم پر اور بعض ممالک نے دو طرفہ حوالے سے بھی “ڈیٹ ریلیف” فراہمی کا تحرک کیا، بہت سے ممالک کے ساتھ، ساتھ پاکستان بھی اس اقدام سے مستفید ہوا ، ہم اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں ، کرونا وبا کی تیسری لہر بہت شدت اختیار کر رہی ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ اس وبا کے مضمرات سے بچاو¿ کیلئے مزید مراعات کی گنجائش موجود ہونی چاہیے

اپنا تبصرہ بھیجیں