اسد عمر

ہماری لیکس میں ثابت ہوا عمران خان جو بند کمرے میں کہتے ہیں وہ سچ ہے، اسد عمر

اسلام آ باد (نمائندہ عکس) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ملکی جمہوریت میں صرف سیاستدانوں کا کردار نہیں ہے، آڈیو لیکس سے حکومت کو نقصان اور پی ٹی آئی کو فائدہ ہوا ہے، ہماری لیکس میں ثابت ہوا عمران خان جو بند کمرے میں کہتے ہیں وہ سچ ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وسابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے پر کہا کہ وزیراعظم نے چین اور روس کا دورہ کیا ، دورہ کے دوران دونوں صدور کے درمیان تفصیلی گفتگو اور اہم فیصلے کئے گئے ، 15سال کے عرصے کے بعد پاکستان میں معیشت کے اندر پہلی مرتبہ دوسال گوادر سے 5.7فیصد اور 6.7کی ترقی کی رفتار سے آگے بڑھ رہا تھا،چھ ماہ پہلے درآمدات میں اضافہ تنا بڑا تھا جتنا ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے دس سالہ دور حکومت میں نہیں ہوا ، پاکستان کی صنعتیں دس فیصد سے زیادہ ترقی کررہیتھیں، ملکی فصلوں میں ریکارڈ پیدوار ہورہی تھیں ، پاکستان کی ترسیلات ریکارڈ پر پہنچی تھیں ،

ہمارے دور حکومت کے پہلے سال آئی ٹی میں 47فیصد جبکہ اگلے سال میں34فیصد اضافہ ہورہا تھا ۔ پاکستان اس وقت اچھے مقام پر کھڑا تھا ، اسلامی دنیا میں پاکستان کو پذیرائی ملی ، پاکستان میں عالمی وزرائے خارجہ آئے اور اظہار یکجہتی کی گئی اور کشمیر کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی تھی ، عمران خان کے دوران حکومت میں نامو س رسالت پرگفتگو کرتے ہوئے پاکستان کو دنیا نے سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ آج کل آڈیو لیک کی بات چل رہی ہے ، وزیراعطم اور پرنسپل سیکرٹری کی آڈیو لیک پر بات کرنا چاہتا ہوں ، ایم ایناے استعفوں کے معاملے کو سیاسی طور پر توڑ مروڑ کر پیش کیاجارہا ہے ، بطور وزیراعظم عمران خان نے روس اور چین کا دورہ کیا ، عمران خان کی دونوں صدور سے تفصیلی ملاقات اور اہم فیصلے ہوئے ،عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے لوگوں کا ضمیر خریدا گیا ، سلامتی کمیٹی دوبار کہتی ہے کہ سائفر ایک حقیقت ہے ، عمران خان نے پارٹی کے سامنے سوال رکھا کیا اس کے بعد اسمبلی میں رہنا چاہیے ، تمام ممبران نے کہا کہ ہمیں استعفیٰ دینا چاہیے ، کئی مہینوں بعد استعفوں والے معاملے پر بھی غیر قانونی رویہ اپنایا گیا ،

شہباز شریف ، ایا ز صادق ، خواجہ آصف بات کررہے ہیں ، کیسے استعفے فائل کریں ، ان کی جانب سے کہا گیا کہ ٹیسنگ کرلی نام بتا دیں گے اور فہرست بنالی کہ کس کا استعفیٰ قبول کرنا ہے ،کوشش کی جارہی ہے کہ قانون توڑ کر سیاست اور تحریک انصاف میں دراڑ ڈالی جائے ، 17جولائی کو پنجاب میں جوا نہیں ہار ہوئی اس کے بعد یہ خوفزدہ ہیں، پوری پی ڈی ایم ایک طرف اور اکیلی پی ٹی آئی ایک طرف تھی ، کراچی کے الیکشن بھی بارش کی وجہ سے ملتوی کردیئے ،اب کہہ رہے ہیں کہ پولیس والوں کی کمی ہوگئی ہے، پولیس والوں کی تو کمی ہوگی، جس طرح تم جعلی پرچے کاٹ رہے ہیں، اب صرف ایک چیز بچی ہے کہ عمران خان پر بھینس چوری کا پرچہ کاٹ دیا جائے ، یہ بیگ گراو¿نڈ ہے جس کے تناظر میں آڈیو لیک آئی ،

واضح ثبوت سامنے آگئے لیکن قانونی راستہ نہیں اختیار کیا گیا ،سیاسی سازش کے تحت کام کرائے جارہے ہیں، پاکستان میں غیر قانونی طریقے پی ٹی آئی حکومت کو ہٹای یا گیا ، سندھ ہاو¿س کی منڈی لگا گئی ، قانونی طور پر یہ چیز غلط ہے اس لئے ہم نے قانون کا راستہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، سیاسی فیصلے کو کالعدم کرانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن فائل کریں گے ، امید ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ اس پر جلد فیصلہ کرے گی ، انہوں نے فٹیف پر قانون سازی کی بھی مخالفت کی تھی ، استعفوں کے معاملے پر جو عمل استعمال سب کیلئے ہے وہی میرے لئے بھی ہونا چاہیے ،قوم کو نظر آرہا ہے کہ موجودہ حکومت کیسے آئی اور کیاہورہا ہے ،

سینکڑوں ارب کی چوری بچانے کیلئے یہ سب کچھ کیا گیا کئی بار مثالیں دے کر بتاچکے کیسے الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کی حلیف جماعت بن چکا ، ہمارا ماننا ہے کہ ایک دن ایک ہی طریقہ کار سے 123لوگوں نے استعفیٰ دیا ،پھر یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ 123میں کچھ لوگوں کے استعفے قبول نہیں ہوں، اسمبلی میں عددی اکثریت سے فیصلے ہوتے ہیں،یہ لوگ ہماری قانون سازی کی مخالفت کرتے تھے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں