اسلام آباد ہائی کورٹ

ہائیکورٹ ،مبینہ طور اغواء ہونے والی لڑکی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست میں آئی جی اسلام آبادکی استدعا پربازیابی کی مزید مہلت

اسلام آباد (عکس آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت سے مبینہ طور اغواء ہونے والی لڑکی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست میں انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آبادکی استدعا پربازیابی کی مزید مہلت دیتے ہوئے آئندہ سماعت تک مغویہ کو بازیاب کروانے کا حکم دیدیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت نے لاپتہ لڑکی کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران عدالت نے سٹیٹ کونسل کے تاخیر سے پیش ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ ایسا رویہ اپنایا تو اسٹیٹ کونسل پر جرمانہ عائد کیا جائے گا،

دوران سماعت انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کی جانب سے کہاگیاکہ اس کیس کے سوشل پہلو بھی ہیں لیکن میرے لیول پر اس طرح کی بات کہنا مناسب نہیں لگے گا۔عدالت نے استفسار کیاکہ آپ کہہ رہے ہیں لڑکی کا اس شخص سے کوئی تعلق تھا؟، جس پر آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ میں یہ نہیں کہہ رہا،عدالت نے کہاکہ لڑکی کا تعلق تھا یا نہیں اس بات کی اہمیت نہیں،سوال یہ ہے اس وقت لڑکی پاکستان کے کس حصے میں ہے ،آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ ہماری تفتیش کے مطابق لڑکی اپنی مرضی سے گئی ہے، عدالت نے کہاکہ لڑکی کم عمر ہے اس لیے اگر اس وہ مرضی سے بھی گئی تو اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے، آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ لڑکی گھر سے موبائیل لیکر نہیں گئی۔

قیوم نامی شخص نے لڑکی کو نئی موبائیل سم لے کر دی وہ بھی اب بند ہے، ہماری تفتیش کے مطابق لڑکی کو لے جانے والا ملزم کراچی میں ہے،امکان یہی ہوسکتا ہے لڑکی ملزم کے پاس ہو، ہمیں مہلت دیں ہم نتائج دیں گے،گزشتہ رات پولیس ملزم کے قریب پہنچ گئی تھی مگر وہ بچ نکلا،مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے تفتیشی افسر کراچی موجود ہیں، عدالت وقت دے،۔عدالت نے لڑکی کی بازیابی کے لیے مزید وقت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12جنوری تک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں