محکمہ زراعت

گندم کی چھوٹے قد کی ورائٹیوں کے باعث اس کی پیداوار میں اضافہ ہونے لگا

فیصل آباد(عکس آن لائن)جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ قیام پاکستان کے وقت ملک میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار 7 سے 8 من فی ایکڑ تھی جوبعدازاں سبزانقلاب اور چھوٹے قد کی ورائٹیوں کے باعث بڑھ کر دو گنا ہو گئی لیکن زرعی ماہرین و زرعی سائنسدانوں کی شبانہ روز محنتوں کی وجہ سے اب پاکستان میں 28من فی ایکڑسے بھی زائد اوسط پیداوار حاصل کی جا رہی ہے جبکہ زمینی وسائل اور پیداواری استعداد کے لحاظ سے اوسط پیداوار 80من فی ایکڑ تک حاصل کی جا سکتی ہے لہذا اس پیداواری فرق کو پورا کرنے کیلئے ماہرین زراعت و نباتات کو وائرس اور دیگر امراض سے فصلات کو بچاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنا ہو گی

انہوں نے بتایاکہ یو جی 99 ہماری غذائی پیداوار کیلئے بہت بڑا خطرہ بن کر سامنے آئی جس سے عہدہ برآ ہونے کیلئے ماہرین نباتات عملی اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زمینی، فضائی اور آبی ذرائع سے فصلوں کو پہنچنے والے جراثیموں اور وائرس کی روک تھام کیلئے دنیا میں مروج جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پاکستانی صورتحال کے مطابق کرنے کیلئے لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں مائیکروبیالوجی، بائیوٹیکنالوجی اور پلانٹ پتھالوجی کے باہمی امتزاج سے فصلات کی پیداواریت بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے مائیکروبیالوجی کی کثیرالجہت ڈگری شروع کررکھی ہے تاکہ مختلف شعبوں کے امتزاج سے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں