گندم کی فصل

گندم کی فصل کو نقصان دہ کیڑوں سے بچانے کیلئے مفید کیڑے لیڈی برڈ بیٹل،کرائی سوپا،مکڑی،سرفڈ فلائی اور طفیلی کیڑے بہت سود مند ثابت ہوتے ہیں،

فیصل آباد (عکس آن لائن)گندم کی فصل کو نقصان دہ کیڑوں سے بچانے کیلئے مفید کیڑے لیڈی برڈ بیٹل،کرائی سوپا،مکڑی،سرفڈ فلائی اور طفیلی کیڑے بہت سود مند ثابت ہوتے ہیں جبکہ فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ،وہاڑی،پاکپتن،ساہیوال،اوکاڑہ،شیخوپورہ،حافظ آباد،لیہ،مظفرگڑھ میں قائم کردہ محکمہ زراعت کی بیالوجیکل لیبارٹریز میں تیارمفید کیڑے کاشتکاروں کو مفت فراہم کئے جاتے ہیں۔

ڈائریکٹر محکمہ زراعت فیصل آباد چوہدری عبد الحمید نے کہا کہ موسم کی تبدیلی کے باعث گندم کی فصل تیلے کا حملہ ہوسکتا ہے لہذاتیلے کا حملہ ہونے کی صورت میں کاشتکار گندم کی فصل کو سادہ پانی سے پاور سپرئیرکے ساتھ پریشر سے وقفہ وقفہ سے سپرے کریں۔انہوں نے کہا کہ مفید کیڑے بھی ایسے کھیتوں میں چھوڑے جاسکتے ہیں جہاں تیلے کا حملہ ہو۔انہوں نے کہا کہ بیالوجیکل کنٹرول کیلئے کاشتکار محکمہ زراعت کی اس سہولت سے فائدہ اٹھانے سمیت سست تیلے کی پہچان،نقصانات اور تدارک کے طریقوں بارے زراعت (توسیع) کے مقامی عملے سے مشورہ کر سکتے ہیں

۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار گندم کی فصل پر زرعی زہروں کا استعمال کم سے کم اور انتہائی ناگزیر صورت میں محکمہ زراعت(توسیع) کے عملے کے مشورہ سے کریں کیونکہ یہ ہماری خوراک کا حصہ ہے اور زیادہ سپرے سے اس پر برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار گندم کی فصل کو دوسرا پانی بوائی کے 80 تا90 دن بعد یعنی گوبھ کے وقت لگائیں کیونکہ اس وقت سٹہ پودے کے اندر بن کر باہر نکلنے کے مراحل میں ہوتا ہے لہذا اگراس مر حلے پر پانی نہ دیا جائے یا تاخیر سے دیا جائے تو سٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں اور سٹوں میں دانوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار گندم کی فصل پر کنگی کے حملہ پر نظر رکھیں جو پھپھوندی کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرد کنگی کا حملہ پتوں پر ہوتا ہے اور انتہائی شدید حملہ کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں جبکہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں پوڈر کی صورت پائے جاتے ہیں نیزبھوری کنگی کا حملہ عام طور پر نچلے پتوں سے شروع ہوتا ہے جس کی وجہ سے پتے کے اوپربھورے رنگ کا زنگ نما پوڈر دکھائی دیتا ہے جبکہ سیاہ کنگی کا حملہ میں پتوں اور تنوں پر بیضوی دھبے نمودار ہوتے ہیں جو کہ شروع میں بھورے رنگ کے ہوتے ہیں اور بعد ازاں ان کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے اور سائز میں بڑے ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کنگی کا حملہ سب سے پہلے کھیت میں ٹکڑیوں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور پھر پورے کھیت میں پھیل جاتی ہے لہذا کاشتکار باقاعدگی سے اپنی فصل کا معائنہ کریں اور کنگی کا حملہ ظاہر ہوتے ہی مناسب پھپھوندی کش زہر وں کا محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے سپرے کریں تاکہ یہ بیماری مزید نہ پھیلے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں