فاسفورس کھاد

گندم کی فصل میں فاسفورس کھاد کے استعمال کیلئے سفارشات جاری

لاہور(عکس آن لائن)محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ گندم کے کاشتکار سفارش کردہ کھادوں کا استعمال اپنی زمین کی تجزیاتی رپورٹ کی روشنی میں کریں، کھادوں کی مقدار کا صیحح تعین کرنے میں زمین کی بنیادی زرخیزی، زمین کا کلراٹھا پن دستیاب نہری یا ٹیوب ویل کے پانی کی مقدار وغیرہ اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے کاشتکار جو گندم کی کاشت کے وقت فاسفورس کھاد کا سفارش کردہ مقدار میں استعمال نہیں کر سکے انہیں چاہیے کہ اگر بوقت کاشت انہوں نے اپنی زمین میں ڈیرھ تا دو بوری یوریا فی ایکڑ کھاد ڈالی ہے تو ایک بوری مونو امونیم فاسفیٹ(MAP)یا ڈیرھ بوری نائٹروفاس یا ڈیرھ بوری این پی کھاد(20-20)استعمال کریں اور اگر بوقت بوائی ایک بوری یوریا فی ایکڑ یا اس سے کم استعمال کی گئی ہو تو ڈیرھ بوری مونو امونیم فاسفیٹ(MAP) اور آدھی بوری یوریا استعمال کریں یا دو بوری نائٹروفاس یا دو بوری این پی (20-20)کھاد استعمال کریں۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید بتایا کہ مونو امونیم فاسفیٹ، نائٹروفاس اور این پی کھادیں دوسری فاسفورسی کھادوں کی نسبت زیادہ حل پذیر ہوتی ہیں اس لئے ان کھادوں کو پانی کے ڈرم میں گھول کر فرٹیگیشن کریں، کھاد خریدنے سے قبل اس کا تجزیہ کروا لینا بھی مفید ہے، گندم کی فصل میں کھاد کا استعمال چھٹہ کی بجائے بینڈ پلیسمنٹ ڈرل کے ذریعے کیا جائے تو اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے جبکہ کھادوں کے درست تناسب کے استعمال سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ ہو جاتا ہے لہذٰا کاشتکار کھادوں کے درست استعمال کیلئے محکمہ زراعت(توسیع) کے مقامی عملے سے رابطہ کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں