کپاس کے کاشتکار

کپاس کے کاشتکارپتہ مروڑ وائرس پر قابو پانے کیلئے سفید مکھی کا انسدادیقینی بنائیں

فیصل آباد (عکس آن لائن) کپاس کے کاشتکارفصل پر سفید مکھی کا انسداد کرکے پتہ مروڑ وائرس پر قابو

پا سکتے ہیں۔ محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ میزبان پودے اور جڑی بوٹیاں سفید مکھی کی افزائش کا

سبب بنتی ہیں جو کپاس پر وائرس کے پھیلاؤ میں مددگار ہے جبکہ وائرس کی متبادل میزبان خوراکی جڑی بوٹیوں

میں مکو، لیہہ، لیہلی، کرنڈ، لینٹانا، ہزاردانی، رتن جوت، پٹھ کنڈا، اَک اور اِٹ سِٹ وغیرہ شامل ہیں لہٰذا ان جڑی

بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار کپاس کی سفید مکھی کے متبادل میزبان خوراکی

پودوں مثلاً بھنڈی، آلو، تمباکو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، کریلا، ٹماٹر، تربوز، ٹینڈا، خربوزہ، سورج مکھی

اور مرچ پر سفید مکھی کے کنٹرول پر خصوصی توجہ دیں تاکہ سفید مکھی ان پر پرورش پاکر کپاس کے

کھیتوں پر حملہ کرنے اور وائرس پھیلانے کا سبب نہ بن سکے۔ انہوں نے بتایاکہ سفید مکھی کے انسداد کیلئے

مختلف کیڑے مار زہروں کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی انسداد کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے اور اس سلسلے

میں کسان دوست کیڑوں کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار سفید مکھی کے کنٹرول

کیلئے ایک ہی قسم کی زہر بار بار استعمال نہ کریں۔انہوں نے مزید بتایا کہ وائرس سے متاثرہ فصل پر

زنک سلفیٹ (33فیصد) 250گرام اور بورک ایسڈ 300 گرام فی ایکڑ 100لیٹر پانی کے محلول کے ساتھ ترجیحاً

فصل پر بوائی کے بالترتیب 60, 45اور 90دن کے بعد سپرے کریں تاہم بعد میں کسی وقت بھی وائرس سے

متاثرہ فصل پر زنک اور بوران کا سپرے کیا جا سکتا ہے جو وائرس کے حملہ کو کم کرنے اور فصل کی

بڑھوتری میں انتہائی مفید ہے۔ انہوں نے بتایاکہ کھاد کی دوسری قسط کے استعمال پر بھی خصوصی

توجہ دی جائے۔انہوں نے کہاکہ یوریا کے 2فیصد محلول کا 10روز کے وقفہ سے سپرے بھی بہترین

نتائج دیتا ہے لہٰذا کاشتکار ان سفارشات پر عمل کرکے اپنی کپاس کی فصل کو وائرس کے حملہ سے

بچا کر اپنی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں