کپاس کی فصل کو پاکستان کی معیشت میں ایک اہم مقام حاصل ہے، ، جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد

فیصل آباد (عکس آن لائن) بارشوں سے کپاس کے پودوں کی غیر ثمر دار بڑھوتری میں تیزی آنے سے جڑی بوٹیوں کی بھرمار کے باعث نقصان رساں کیڑوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے.

جس کی وجہ سے کاشتکاروں کوکپاس کی فوری مناسب دیکھ بھال کی ہدایت کی گئی ہے ۔جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین زراعت نے بتایاکہ زیادہ بارشیں کپاس کے پودوں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو فصل میں پانی کی زیادتی نہیں ہونے دینی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ بارشوں سے پیداہونے والی نمی کی وجہ سے رس چوسنے والے کیڑے خصوصاً جیسڈ کا حملہ بڑھ جاتاہے.

لہٰذا کپاس کے کاشتکار اپنی فصل میں رس چوس کیڑوں کی ہفتے میں 2بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح ٹینڈں کی سنڈیوں کی پیسٹ سکاؤٹنگ بھی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کپاس کی کھیتوں میں پیداہونے والی جڑی بوٹیاں فی ایکڑ پیداوار میں کمی کاباعث بنتی ہیں اور ان سے فصل کا قد بھی چھوٹا رہ جاتاہے.

اس لئے موسم برسات کے دوران جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ان کیڑوں کی میزبان فصلات یعنی بھنڈی توری، جوار ، باجرہ اور پٹ سن پر بھی ان کیڑوں کی تلفی کو یقینی بنایاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں اور فصلات پر حملہ کی صورت میں زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا سپرے کریں ۔

انہوں نے کہاکہ کپاس کی فصل کو پاکستان کی معیشت میں ایک اہم مقام حاصل ہے کیونکہ روئی کی کوالٹی کو مزید بہتر کر کے ہر سال ملکی سطح پر اربوں روپے کا زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عمدہ قسم کی کپاس اور روئی پیدا کرنے کیلئے صاف چنائی ،ذخیرہ اور ترسیل میں احتیاط کے ساتھ ساتھ ان کیڑوں پر کنٹرول حاصل کرنا از حد ضروری ہے ،

کیونکہ ان کیڑوں کے بالغ اور بچے دونوں حالتوں میں سبز ٹینڈے میں اپنی سوئی داخل کر کے بیج کا رس چوس لیتے ہیں جس سے متاثرہ بیج اور روئی پر بیکٹیریا اور فنجائی کا حملہ ہو جاتا ہے .

جس کے نتیجہ میں ٹینڈا پوری طرح نہیں کھلتا اور غیر معیاری روئی پیدا ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کیڑے کے فضلات سے بھی روئی آلودہ ہو جاتی ہے ،

یا پھر جننگ فیکٹریوں میں جننگ کے دوران ان کیڑوں کے کچلنے سے روئی پر داغ بن جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بیج پر شدید حملہ کی صورت میں تیل کے اجزاء کم ہو جاتے ہیں اور اس طرح بیج کا اگاؤ بھی متاثر ہوتا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں