کووڈ انیس

کووڈ انیس کے اثرات کا تعلق بلڈ گروپ پر ہو سکتا ہے، سائنسدان

برلن(عکس آن لائن) طبی سائنس کے عالمی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ خون کے بعض گروپ کے حامل افراد کے لیے کووڈ انیس وائرس زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔چینی ماہرین پہلے ہی اس بارے میں معلومات جمع کر چکے تھے مگر اب ناروے اور جرمن سائنسدانوں نے بھی ایک مطالعے کے ذریعے یہ معلوم کیا ہے کہ خون کے بعض گروپ کے حامل افراد کے لیے کووڈ انیس زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ خیال کافی عرصے سے ظاہر کیا جا رہا تھا کہ جینیاتی عوامل کورونا وائرس سے تحفظ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں تاہم اب ناروے اور جرمن سائنسدانوں کی طرف سے کی جانے والے ایک مطالعے کے مطابق خون کے بعض گروپ رکھنے افراد والے افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی صورت میں سانس کی تکلیف ان کے لیے زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اوسلو کے یونیورسٹی ہاسپٹل سے تعلق رکھنے والے محقق ٹام کارلسن اور جرمنی کی یونیورسٹی آف کیل کے محقق آندرے فرانکے کی سربراہی میں ہونے والی تحقیق کے دوران محققین نے 1,610 ایسے مریضوں کے بارے میں طبی معلومات جمع کیں جو کووڈ انیس کے مرض میں مبتلا ہوئے، محققین کو طبی ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ اے پوزیٹیو A+ بلڈ گروپ رکھنے والوں میں کووڈ انیس میں مبتلا ہونے کی صورت میں سانس کی تکلیف زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے جبکہ او بلڈ گروپ کے حامل افراد اس وائرس کے خلاف بہتر قوت مدافعت رکھتے ہیں،ان مریضوں کا علاج اسپین اور اٹلی کے ہسپتالوں میں کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں