از خود نوٹس کیس

کورونا وائرس از خود نوٹس کیس،کورونا سے متعلق سندھ حکومت کا جواب عدالت عظمیٰ میں جمع

اسلام آباد (عکس آن لائن ) کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں سندھ حکومت نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے، زکوةفنڈ میں سے تئیس اعشاریہ اکہتر فیصد سندھ کو وفاق سے ملتا ہے ،دوہزار انیس بیس میں سندھ کو دو ارب اکتالیس کروڑ روپے سے زیادہ زکوةفنڈ ملا،زکوة فنڈ سے زکوة عملے کےٓاٹھ سو سترہ ملازمین کی تنخواہوں پر اٹھارہ کروڑ انسٹھ لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔

سندھ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ رواں سال ایک ارب بیس کروڑ روپے گزارا الاونس کے لئے مختص کئے گئے،دینی مدارس،صحت کی دیکھ بھال،سماجی بہبود اور غریب بچیوں کی شادیوں کے لئے بیس کروڑ تیس لاکھ رکھے گئے ،تعلیمی معاونت اورعید پیکیج کے لئے ایک ارب انچاس کروڑ دس لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔سپریم کورٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کورونا لاک ڈاون کے ایس او پیز کے مطابق صوبے میں تین سو نوے صنعتی یونٹس کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے،طبی عملے سمیت تمام ورکزر کو حفاظتی طبی سامان مہیا کیا جارہا ہے۔

کورونا وائرس سے بچاو اور طبی اقدامات کے حوالے سے جواب میں بتایا گیا کہ صوبے میں یومیہ چار ہزار ایک سو ستر کورونا کے ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے ،وبا کے باعث کراچی کی گیارہ یونین کونسلز کو سیل کیا گیا تھا، ان یونین کونسلز میں کورونا کے باسٹھ مریض سامنےآئے جن میں سے چار کا انتقال ہوا اور گیارہ صحت یاب ہوئے۔سندھ حکومت کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ مذ کورہ یونین کونسلز میں سترہ اپریل سے ستائیس اپریل کے دوران کورونا کے ایک سو اکیس نئے کیسز سے دو کی اموات ہوئیں جبکہ بیالیس صحتیاب ہوئے،

مذکورہ یونین کونسلز میں لاک ڈاون نہ کیا جاتا تو وبا کے کیسز میں اضافے کا خدشہ تھا۔جواب کے مطابق صوبے میں احساس پروگرام کے تحت اب تک بیس لاکھ ستانوے ہزاردو سو ایک افراد میں پچیس ارب چھتیس کروڑاکیس لاکھ انچاس ہزار روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں