فیصل آباد (عکس آن لائن) محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ صاف دن،ساکت ہوا اورخشک سردی کورے کے خدشات میں اضافہ کر دیتے ہیں لہذا کاشتکار اپنی فصلات کو کورے کے اثرات سے بچانے کیلئے فوری انتظامات کریں کیونکہ ماہ دسمبر کا دوسرا اور جنوری کا پہلا پندرھواڑہ کورے کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے اور چھوٹے باغات خصوصا آم کے پودوں کو کورے کی وجہ سے جلنے کا خطرہ موجود رہتا ہے اسلئے ان پودوں کو فوری طور پر کور کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹہنیوں اور سرکنڈے سے پودوں کو جزوی طور پر ڈھا نپا جا سکتا ہے اسلئے بعض کاشتکارپودوں کو ڈھانپنے کیلئے کھاد والی پلاسٹک کی بوریاں استعمال کرتے ہیں لیکن ایسی صورت میں ان بوریوں کا منہ نیچے سے کھلا رکھیں اور دن میں دھوپ کی صورت میں بوری اتار دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ باغبان بڑے اور چھوٹے باغات کی فوری آبپاشی کریں اور پودوں کے تنوں کے ساتھ بورڈ پیسٹ مکسچر لگائیں اس کے علاوہ چونکہ کماد اور بینگن کی فصلات بھی شدید سردی اور کورے سے متاثر ہوتی اور ان کے جلنے کے امکانات ہوتے ہیں لہذاان کے بچا کیلئے کاشتکار ہلکی آبپاشی کریں اور کھیتوں کے نزدیک بعداز سہ پہر دھواں کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پلاسٹک ٹنل میں کاشتہ بے موسمی سبزیات بھی سردی اور کورے سے متاثر ہوتی ہیں اسلئے کاشتکار کورے والی راتوں میں ٹنل کا منہ دونوں طرف سے بند کردیں تاکہ اندر کا درجہ حرارت سبزیات کی نشوونما کیلئے موزوں رہے اور دن کے وقت ٹنل کا منہ کھلا چھوڑ دیں تاکہ اندر کا درجہ حرارت بڑھنے نہ پائے اور فصل جلنے سے محفوظ رہے۔