آلو

کاشتکاروں کو 35 سے 55ملی میٹر گولائی تک کے آلو کو بطور بیج استعمال کرنے کیلئے الگ کرنے کی ہدایت

فیصل آباد(عکس آن لائن)کاشتکاروں کو آلو کی درجہ بندی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کاشتکار 35 سے 55ملی میٹر گولائی تک کے انڈے کے سائز کے برابر آلو کو بطور بیج استعمال کرنے کیلئے الگ کرلیں جبکہ بھرائی سے پہلے آلوں پر لگی مٹی اچھی طرح صاف کر لینی اور بھرائی کیلئے پٹ سن کی بوریا ں بھی استعمال کرنی چاہئیں کیونکہ ڈھیلی بھری ہوئی بوریوں کے نرخ ہمیشہ کم لگتے ہیں اسلئے درجہ بندی کرنے پر فصل کے بہتر نرخ کاحصول ممکن ہو سکتاہے۔ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے کہاکہ کٹ لگے یا رگڑ سے خراب ہونیوالے آلوں کی بھرائی ہمیشہ صحتمند آلوں سے الگ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اس کیلئے بہتر اور آسان طریقہ یہ ہے کہ آلوں کو زمین سے نکال کرٹوکروں میں بھر دیاجائے اور پھر صاف زمین پر پلٹ کر آلوں پر لگی تمام مٹی جھاڑ دی جائے جس کے بعد درجہ بندی میں آسانی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کاشتکاروں کو آلو کی موسم بہار کی فصل رواں ماہ جنوری سے لیکر 15 فروری تک کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ انہیں اپریل کے آخر سے لیکر مئی کے وسط تک بہتر پیداوار حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔انہوں نے بتایاکہ آلو سوائے کلراٹھی زمین کے ہر قسم کی زمین میں بآسانی کاشت کیاجاسکتاہے تاہم یہ گہری، نرم، ہوا دار اور اچھی نکاس والی زمین میں بہتر نشو ونما پاکر شاندار فصل دیتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اس لحاظ سے آلو کی موسم بہار کی فصل کی کاشت کیلئے ایسی ذرخیز میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ، گوبر اور سبز کھاد کی صورت میں موجو د ہو انتہائی موزوں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں موسمی تغیرات آلو کی فصل پر اثر انداز ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آلو کی ڈیزائری، کارڈینل، ڈایامینٹ، فیصل آباد سفید، فیصل آباد سرخ، ایس ایچ 5، پی آر آئی سفید، پی آر آئی سرخ اقسام کاشت کرکے اچھی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کومزید ہدایت کی کہ وہ آلوکی فصل کا بغور معائنہ کرتے رہیں اور کسی کیڑے یا بیماری کے حملے کی صورت میں فوری مناسب زہروں کا سپرے کیاجائے تاکہ آلوکی فصل کو نقصان سے بچانے سمیت اچھی پیداوار کاحصول ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ آبپاشی کا مناسب خیال اور بروقت گوڈی اچھی پیداوار کی فراہمی کی ضامن ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بیج کیلئے بھی آلوکی مخصوص فصل کا باقاعدگی سے معائنہ جاری رکھناچاہیے اور اگر کسی جگہ پر کسی بیماری، کیڑے یا وائرس سے متاثرہ کوئی پودا نظر آئے تو اسے احتیاط سے اکھاڑ کر فوری ضائع کردینا چاہیے تاکہ اس سے دیگر پودے متاثر نہ ہوں۔ انہوں نے بتایاکہ محکمہ زراعت توسیع کاعملہ ہمہ وقت کاشتکاروں کی معاونت کیلئے حاضر ہے لہذا کسی بھی مسئلہ کی صورت میں ان سے فوری رابطہ کیاجاسکتاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں