سپرباسمتی کی پنیری

کاشتکاروں کو سپرباسمتی کی پنیری 20جون تک کاشت اور شرح بیج 500 سے 750گرام فی مرلہ رکھنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن)دھان کے کاشتکاروں کو سپرباسمتی کی پنیری 20جون تک کاشت کرنے اور شرح بیج 500 سے 750گرام فی مرلہ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے کاشتکاروں سے کہا کہ سپرباسمتی، پی ایس 2، باسمتی 385، باسمتی 2000، باسمتی 515 اور باسمتی 370 کی پنیری 20جون تک کاشت کرکے یکم جولائی سے 20جولائی تک، باسمتی 198ساہیوال، اوکاڑہ اور ملحقہ علاقوں میں پنیری کی کاشت 15جون تک کاشت کرکے یکم جولائی سے 15جولائی تک، شاہین باسمتی کی پنیری کی کاشت 15جون سے 30جون تک کاشت کرکے 15جولائی سے 31 جولائی تک، کے ایس 282، نایاب اری 9، اری 6، کے ایس کے 133، کے ایس کے 434،پی کے 386، نیاب 2013 کی پنیری کی 7جون تک کاشت کرکے 20جون سے 7جولائی تک کھیت میں منتقل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 15 جون تک وائے 26، پرائیڈ 1، شہنشاہ 2، پی ایچ پی 71 کی پنیری کو کاشت کرکے اس کی عمر 25 سے30 دن ہونے پر اسے کھیت میں منتقل کیاجا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ بروقت اور شیڈول کے مطابق پنیری کی کاشت اور اس کی کھیتوں میں منتقلی سے شاندار پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار زمین کو پانی دے کر وتر حالت میں لائیں اور پھر دوہراہل چلاکر سہاگہ بھی دیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ پنیری کاشت کرنے سے قبل دوہراہل چلاکر سہاگہ دیتے ہوئے تیار شدہ کھیت میں خشک بیج کا چھٹہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکاراس پر اروڑی، توڑی، پھک یا پرالی کی ایک انچ موٹی تہہ بکھیر دیں اور اسکے بعد ہلکا پانی لگا دیں۔ انہوں نے کہاکہ جس نکے سے پانی دیاجائے اس کے آگے سوکھی گھاس وغیرہ رکھ دینی چاہیے تاکہ پانی کا زور کم ہو جائے اور بیج بہنے نہ پائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار چند دن بعد توڑی و پرالی کواٹھا دیں تاکہ پنیری پر سورج کی روشنی پڑ سکے۔ انہوں نے کہاکہ زنک اور بوران کی کمی دھان کے کھیتوں میں واضح نظر آتی ہے لہذا 33 فیصد والا 30 کلو گرام زنک سلفیٹ فی ایکڑ نرسری پر ڈالنے سے زنک کی کمی کو دور کیا جاسکتاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں