چین-امریکہ دوستی

چین-امریکہ دوستی میں بحرالکاہل کے پار موسیقی کی دھنیں

بیجنگ (عکس آن لائن)فلاڈیلفیا آرکسٹرا کے دورہ چین کی 50 ویں سالگرہ کی یاد میں ایک کنسرٹ نیشنل سینٹر فار پرفارمنگ آرٹس میں پیش کیا گیا۔ 1973 سے، فلاڈیلفیا آرکسٹرا نے چین اور امریکہ کے درمیان افہام و تفہیم اور دوستی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ دورہ فلاڈیلفیا آرکسٹرا اور چینی عوام کے درمیان نصف صدی پر محیط موسیقی پر مبنی دوستی کا تسلسل ہے۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق 1973 میں، فلاڈیلفیا آرکسٹرا نے پہلی بار چین کا دورہ کیا اور ایک “ثقافتی سفیر” بن گیا ،جس نے چین امریکہ تعلقات میں سرد مہری کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے بعد سے، فلاڈیلفیا آرکسٹرا نے 12 بار چین کا دورہ کیا اور نہ صرف چینی موسیقی کے میدان میں زبردست تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا بلکہ موسیقی کی دھنوں میں چین-امریکی لوک دوستی کو بھی جاری رکھا۔

“امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات بہتر ہوں گے۔ میرے خیال میں موسیقی کے تبادلے کے ساتھ بھی اس میں سدھار آئے گا۔” ڈیوڈ بوتھ فلاڈیلفیا آرکسٹرا میں ایک وائلن پلئیر ہیں۔ 50 سال پہلے گروپ کے ساتھ چین کا دورہ کرنے میں وہ بھی شامل تھے۔ ان کی رائے میں موسیقی ایک عالمگیر زبان ہے جو ثقافتی رکاوٹوں کو عبور کر سکتی ہے اور لوگوں کے درمیان رابطے کا پل بنا سکتی ہے۔
فلاڈیلفیا آرکسٹرا کے صدر اور سی ای او ماٹیاس نے دورے سے قبل صدر شی جن پھنگ کو خط لکھا۔ ان کا خیال ہے کہ فلاڈیلفیا آرکسٹرا کا دورہ نہ صرف ایک گہرے ثقافتی تبادلے کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ چین امریکہ دو طرفہ سفارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل بھی ہے۔
“فلاڈیلفیا آرکسٹرا اور چین کے درمیان دوستی کا ایک خاص رشتہ ہے اور یہ روابط اور افہام و تفہیم پیدا کرنے کے لیے موسیقی کی طاقت کی علامت ہے۔”

حال ہی میں صدر شی جن پھنگ نے ماٹیاس کو اپنے جواب میں اس بات پر زور دیا کہ موسیقی سرحدوں کو عبور کرتی ہے اور ثقافت پل کا کردار ادا کرتی ہے۔ امید ہے کہ فلاڈیلفیا آرکسٹرا چین اور امریکہ سمیت دنیا بھر کے فنکاروں کے ساتھ مل کر مساوات، باہمی سیکھنے، مکالمے اور رواداری پر عمل پیرا ہونے، تبادلے اور تعاون کو تیز کرنے، خوشحالی کو فروغ دینے اور کھلے پن کے لیے کام کرے گا، اور چین امریکہ ثقافتی تبادلوں اور تمام ممالک کے عوام کے درمیان دوستی کا ایک نیا باب جاری رکھے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں