پرویز الٰہی

چوہدری شجاعت بیمار ہوئے تو عمران خان نے خیریت دریافت نہیں کی، پرویز الٰہی کا شکوہ

لاہور(عکس آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما و اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہی نے وزیراعظم عمران خان سے شکوے کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم اتحادیوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھیں جوبات ہوپہلے تصدیق کیا کریں، مذاکرات کے ذریعے فضل الرحمان سے دھرنا ختم کرایا لیکن حوصلہ افزائی کی جگہ ہم پر شک کیا گیا،

چوہدری شجاعت جرمنی سے علاج کراکے واپس آئے تو عمران خان نے خیریت دریافت نہیں کی، (ن)لیگ نوازشریف کے بغیر کچھ نہیں، سیاست اور ووٹ انہی کے ہیں،شہبازشریف کے اختیار میں کچھ نہیں،اگر حکومتی ٹیم اچھی نہیں ہے تو یہ عمران خان کیلئے لمحہ فکریہ ہے ،حکومت کو ڈیڑھ سال ہوگیا ہے وزیراعظم کو سوچنا ہوگا۔ ایک انٹرویو میں پرویز الہی نے کہا کہ وزیراعلی بزدار کو سمجھایا تھا پنجاب میں انتظامی تبدیلیاں نہ کریں، میں نے مشورہ دیا سندھ کی گندم پنجاب آنے دیں جسے بزدار حکومت کی طرف سے روکا گیا، نچلی سطح پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے، پنجاب کی تقسیم کے حق میں نہیں ہیں، صوبے میں مسائل ہیں تو کسی حد تک قصور عثمان بزدار کا بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اتحادیوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھیں جوبات ہوپہلے تصدیق کیا کریں، مذاکرات کے ذریعے فضل الرحمان سے دھرنا ختم کرایا لیکن حوصلہ افزائی کی جگہ ہم پر شک کیا گیا،

آصف زرداری کے ساتھ مخلوط حکومت کا تجربہ بہت اچھا رہا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہناتھاکہ چوہدری شجاعت جرمنی سے علاج کراکے واپس آئے تو عمران خان نے خیریت دریافت نہیں کی۔ق لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے ساتھ پنجاب حکومت بنانے کی کوئی بات نہیں ہوئی،(ن)لیگ نوازشریف کے بغیر کچھ نہیں، سیاست اور ووٹ انہی کے ہی، ۔شہبازشریف کے اختیار میں کچھ نہیں، نوازشریف چاہتے ہیں کہ مستقبل میں سیاسی باگ ڈور مریم نواز سنبھالیں ۔پرویز الہی کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کیلئے کچھ کرناچاہتے ہیں لیکن وہ کس کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں یہ بڑا سوال ہے، اگر حکومتی ٹیم اچھی نہیں ہے تو یہ عمران خان کیلئے لمحہ فکریہ ہے حکومت کو ڈیڑھ سال ہوگیا ہے وزیراعظم کو سوچنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں