فواد چودھری

پی ڈی ایم ختم ہوچکی، عوام ان کی دھینگا مشتی دیکھ رہے ہیں، استعفوں کی نہیںاب اصلاحات کی سیاست ہوگی’فواد چودھری

لاہور(عکس آن لائن) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم ختم ہوچکی، عوام ان کی دھینگا مشتی دیکھ رہے ہیں، استعفوں کی نہیں اب اصلاحات کی سیاست ہوگی، تمام جماعتوں سے الگ الگ رابطہ کریں گے، مریم نواز کے والد سارا پیسہ لندن لے گئے،

مریم نواز کی خواہشات پر پاکستان نہیں چلے گا، نواز شریف روز لندن کے نئے ریسٹورنٹ جا رہے ہیں،اپوزیشن وزیر اعظم کی بات مانتی تو آج ان کا مذاق نہ بنتا، وزیر اعظم نے اپوزیشن کو سمجھایا تھا آپ کی ضد کا فائدہ حکومت کو ہوگا، اگر اس وقت بات مانی جاتی تو سینیٹ الیکشن میں مذاق نہ بنتا،عدلیہ میں بھی ریفارمز کی ضرورت ہے، ججز کو ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ نہیں پتا،ان کے فیصلوں سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری ملک سے چلی گئی،ندیم بابر کے معاملے پر فواد چوہدری بولے وزیر اعظم کی پالیسی ہے کہ جس پر بھی جو الزام ہوگا پہلے وہ خود کو الزامات سے بری کرائیں اگر قصوروار ہوں گے تو سزا ملے گی ورنہ وآپس حکومت میں آجائیں۔ براڈ شیٹ کی رپورٹ اگلی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے ابھی شہزاد اکبر کا نام سامنے نہیں آیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پہلی بار ہم نے کوشش کی ہے سول ٹیکنالوجی کی طرف بھی توجہ دی جائے،پہلی بار پاکستان میں ایگریکلچر ڈرونز کی تیاری شروع کی ہے،آج پاکستان بڑا ایکسپورٹر ہے کورونا سے متعلق اشیا کاپاکستان میں میٹریل کی کوئی کمی نہیں ہے۔لیمپرون اور پی سی ایس آئی آر کے ساتھ سیمی کنڈکٹر اندسٹری کے درمیان معاہدہ ہوا ہے،یہ سیمی کنڈکٹر انڈسٹری 500 ملین ڈالر کی صنعت ہے،سیلیکون کی انڈسٹری کی بنیاد کھری کرنے کا آغاز کیا ہے،چین نے100 ارب ڈالر کی سیمی کنڈکٹر پر سرمایہ کاری کریں گے،ہماری کو شش ہے کہ ہم بھی ایس ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا سکیں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں مارکیٹ میں آنے والی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہماری ضرورت تھی دس ہزار میگاواٹ تھی لیکن پچھلی حکومت نے 20 ہزار میگا واٹ کے پلانٹ لگا دئیے،42 فیصد بجلی کے پلانٹ تیل پر چلتے ہیں،کسان کو پہلی بار 235 روپے گنے کی قیمت ملی ہے۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کو ساتھ مل بیٹھ کر اصلاحات کرنے کی دعوت دے دی ہے ،پی ڈی ایم کی سیاست ختم ہو چکی ہے،اب استعفوں کی نہیں اصلاحات کی سیاست ہو گی۔ پیر سے اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں سے الگ الگ رابطوں کا آغاز ہو گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ میں بھی ریفارمز کی ضرورت ہے۔ ججز کو ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ نہیں پتا،ان کے فیصلوں سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری ملک سے چلی گئی،قانون کے مطابق احتساب ہوتا تو افتخار چوہدری آج سلاخوں کے پیچھے ہوتے۔ندیم بابر کے معاملے پر فواد چوہدری بولے وزیر اعظم کی پالیسی ہے کہ جس پر بھی جو الزام ہوگا پہلے وہ خود کو الزامات سے بری کرائیں اگر قصوروار ہوں گے تو سزا ملے گی ورنہ وآپس حکومت میں آجائیں۔ براڈ شیٹ کی رپورٹ اگلی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے ابھی شہزاد اکبر کا نام سامنے نہیں آیا

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے پہلے ہی الیکشن اصلاحات کی بات کی تھی، سینیٹ الیکشن کا جس طرح مذاق بنا سب کے سامنے ہے، اپوزیشن وزیراعظم کی بات مانتی تو آج ان کا مذاق نہ بنتا، انتخابی اصلاحات کی پیشکش پر ن لیگ آگے نہیں بڑھی، ہماری نظر میں پی ڈی ایم ختم ہوچکی، اب تمام جماعتوں سے الگ الگ رابطہ کریں گے۔فواد چودھری نے کہاکہ ہم نے 2 ڈھائی سال استعفیٰ ، استعفیٰ کھیل لیا اب آگے چلیں، استعفوں کی سیاست ختم، اصلاحات کی سیاست شروع ہوچکی۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے والد سارا پیسہ لندن لے گئے، مریم نواز کی خواہشات پر پاکستان نہیں چلے گا، نواز شریف روز لندن کے نئے ریسٹورنٹ جا رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو عمران فوبیا سے نکل کر اپنی خامیوں پر توجہ ڈالنی چاہیے، قومیں وہی آگے جاتی ہیں جو ماضی سے سیکھتی ہیں، (ن) لیگ بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن آج کل بچوں کو دی ہوئی ہے۔مریم نواز کی بچگانہ سیاست مسلم لیگ کو ختم کرے گی،نواز شریف کو مشہورہ دیا ہے کہ لندن کے ہوٹلوں پر ایک ریویو لکھ دیں۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن)نے پاکستان کے لئے بہت کام کیا ہے اس کا ختم ہونا پاکستان کے لئے فائدہ نہیں،چھوٹے بچے کھیلنے کو چاند مانگ رہے ہیں،ایسی حرکتوں سے مسلم لیگ نواز ختم جائے گی ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) دو خاندانوں کے ذاتی مفاد کی ترجمانی کر رہے ہیں۔

اپوزیشن عمران خان کو ایک آئینی و قانون وزیر اعظم تسلیم کرکے آگے بڑھیں،مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر شہباز شریف یا خواجہ آصف ہیں ان سے بات کریں گے ہم پارلیمانی لیڈر شپ سے بات کریں گے۔جاوید اقبال کے آنے کے بعد نیب کا ادارہ بحال ہوا ہے،نیب کے ادارے کے آفسران کی کارکردگی کو سہراتے ہیں لیکن مدمقوں کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے ،نیب نے مریم کو بلایا تھا تو پھر اس سے تفتیش کرنی چاہییے تھی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں