پروفیسر آصف بشیر

پیڈریاٹک نیورو سرجنز کی کمی، نیورو انسٹی ٹیوٹ میں شعبے کا آغاز کر دیا گیا ہے:پروفیسر آصف بشیر

لاہور(عکس آن لائن) پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں دماغی امراض کے علاج معالجے سے متعلق ایک اور اہم قدم اٹھایا گیا ہے اور ملک میں پیڈریاٹک نیوروسرجنز کی کمی کو پیش نظر رکھتے ہوئے بچوں کے دماغ کے آپریشنز کے لئے نیورو سرجری کے شعبے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس امر کا اظہار پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر آصف بشیر نے آج یہاں اپنی خصوصی گفتگو میں کیا۔ پروفیسر آصف بشیر کا کہنا تھا کہ جلد pins میں سپائن اور اینڈو ویسکولر نیورو سرجری میں فیلو شپ پروگرام شروع کریں گے جس سے پاکستان میں کوالیفائید سپائن اور ایندو ویسکولر نیورو سرجنز کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بچے قوم کا مستقبل ہوتے ہیں لہذا ان کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس موقع پر سینئر نیورو سرجن پروفیسرنذیر احمد، پروفیسر انجم حبیب وہرہ، پروفیسر طارق صلاح الدین، پروفیسر نوید اشرف، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر ندیم ملک اور پروفیسر عبداللہ ہارون موجود تھے جنہوں نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی زیر نگرانی پہلے ماسٹر ان پیڈریاٹک نیوروسرجری کے امتحان کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر آصف بشیر کی قیادت میں یہ ادارہ درست سمت میں گامزن ہے اور دماغی امراض کے علاج معالجے میں بہتری سامنے آ رہی ہے۔

ای ڈی پنز پروفیسر آصف بشیر کا کہنا تھا کہ اس ادارے میں بیرون ملک سے پوسٹ گریجویٹ ریزڈیٹس کو تربیت دے رہے ہیں اور اس شفاف امتحان کا انعقاد اس ادارے کے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں۔انہوں نے کہا کہ دماغی امراض اور پیچیدہ آپریشنز کے لئے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز خصوصی شہرت کا حامل ہے جو اس صوبے ہی نہیں بلکہ ملک بھر اور خطے میں نمایاں مقام رکھتاہے۔ پروفیسر آصف بشیر کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں اس انسٹی ٹیوٹ کو اور زیادہ جدید اور بہتر سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا تاکہ دماغی امراض سے متعلق شہریوں کو تمام سہولتیں یہیں پر حاصل ہو سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنز کے شعبہ ایمرجنسی کو بھی اور زیادہ سٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جا رہا ہے تاکہ حادثات کے باعث آنے والوں کو دماغی چوٹوں کی صورت میں فوری سرجری و دیگر علاج معالجے کی سہولتیں مل سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں