میاں زاہد حسین

پٹرول و ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی انتہائی خوش آئند ہے،میاں زاہد حسین

کراچی(عکس آن لائن) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں بڑی کمی انتہائی خوش آئند ہے جس سیعوام کوریلیف ملے گا،پندرہ دن میں قیمتوں میں دوسری بارکمی سے مہنگائی کم ہوگی جس کا اثر ساری عوام پر پڑے گا،اس کمی کی وجہ بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی اورروپے کی قدرمیں اضافہ ہے،اگر ڈالر کے زوال کا سفر جاری رہا توعوام کو مزید ریلیف دینا ممکن ہوجائیگا۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پٹرول کی قیمت میں چالیس روپے فی لیٹراور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں پندرہ روپے فی لیٹر کمی کردی گئی ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں زیادہ کمی نہیں کی جا سکی ہے جبکہ اس پرعائد پٹرولیم لیوی میں پانچ روپے کا اضافہ کرکے اس کو پچپن روپے فی لیٹرکردیا گیا ہے اوراب اس میں پانچ روپے سے زیادہ اضافہ غیر قانونی ہوجائے گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ڈیزل کی قیمت میں زیادہ کمی اس لئے بھی ممکن نہیں تھی کیونکہ حکومت نے بجٹ کے اہداف کوپورا اورآئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے پر بھی عمل درآمد کرنا ہے جس کے تحت امسال پٹرولیم لیوی کی مد میں سے 869 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

پٹرول کی قیمت میں کمی سے کاروں اورموٹر سائیکلوں کا خرچہ کم جبکہ ٹیکسی اوررکشہ وغیرہ میں سفر سستا ہوجائے گا جبکہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کا اثرقدرے کم رہے گا کیونکہ اسے ہیوی ٹرانسپورٹ، ٹرکوں، بسوں، ریل گاڑی اورزراعت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ اس وقت تک پٹرولیم مصنوعات پر صفر سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ روپے کے استحکام کیعلاوہ بھی کئی جانب سے اچھی خبریں آرہی ہیں۔

کپاس کی پیداوار بہتر ہورہی ہے اور اس سال 12 ملین بیلز پیدا ہونے کی توقع ہے، گندم کی پیداوارمیں بارہ فیصد اضافہ ہوا ہے، گاڑیوں کی صنعت جو تباہ ہوچکی تھی اسے اب آرڈر ملنا شروع ہوگئے ہیں، اسٹاک مارکیٹ بھی اپنے پیروں پرکھڑی ہورہی ہے، بینک بھی بہت منافع کما رہے ہیں، ترسیلات میں دوبارہ اضافہ ہو رہا ہے اور چاول کی برآمدات اس سال تین ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقعات ہیں۔ بجلی چوروں پر شکنجہ کسا جا رہا ہے۔ جبکہ اجناس اور سبزیوں کی فروخت میں ناجائز منافع خوری کی روک تھام کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ تاہم سب سے اچھی خبر نجکاری کی ہے جس پر تیزی سے عمل درآمد ہوا تو پاکستان کی جان ایک بڑے مسئلے سے چھوٹ جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں