حلیم عادل شیخ

پولیس اوردیگر ادارے پی ٹی آئی مخالفت میں آئین سے تجاوز نہ کریں ،حلیم عادل شیخ

کراچی (عکس آن لائن)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے انسداد تجاوزات کی عدالت میں پیشی کے دوران اپنے قانونی مشیر بیئریسٹر علی طاہر سے بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ نگران وزیر اعلی سندھ ، چیف سیکریٹری سندھ، اور آئی جی سندھ کو پیغام دیا ہے کہ قانون ، انصاف، آئین، اور عدلیہ کی بالادستی کے لئے ضروری ہے کہ سندھ پولیس و دیگر اداروں کو سیاسی انتقام اور پی ٹی آئی مخالفت میں آئین میں دیئے گئے اختیارات سے تجاوز نہ کریں۔

حلیم عادل شیخ نے کہاکہ ہم نے خود کو قانون کے حوالے کیا ہوا ہے اس لئے ہمارے خلاف کسی بھی غیر قانونی اقدام کو روکنے کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 30 اگست کو میری تمام تر مقدمات میں پشاور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت لی ہوئی تھی اور سندھ ہائی کورٹ کیواضح فیصلے کے باوجود مجھے سندھ ہائی کورٹ کے دروازے سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا اور مزید جھوٹے مقدمات بنا دیئے گئے۔ان میں سے کئی مقدمات میں ضمانت ہوچکی ہے اور چند میں باقی ہے اور میں جیل میں ہوں۔

انہوں نے نگران وزیر اعلی سندھ مقبول باقر، آئی جی سندھ کو اپنے وکلا کے ذریعے پیغام دلوایا ہے کہ اگر اب بھی کسی کیس میں سندھ پولیس یا کسی اور ادارے کو مطلوب تو میری جیل کیاندر گرفتاری ڈال کر شامل تفتیش کیا جاسکتا ہے جو کہ قانونی طریقہ ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میں ان خیالات کا اظہار اس لئے کر رہا ہوں پیپلزپارٹی کے سیاہ دور میں میرے ساتھ یہی سلوک رکھا تھا میں ضمانت پر رہا ہوتا تھا تو جیل کی بائونڈری سے اغوا کر کے دوسری پولیس جھوٹے مقدمات میں فٹ کر دیتی تھی اور نگران دور میں بھی ہمارے سابق ایم پی اے راجا اظہر کے ساتھ ایسا ہی غیر قانونی سلوک کیا گیا۔ راجا اظہر بھی تمام جھوٹے کیسز میں عدالتوں حاصل کرنے کے بعد جیل ے رہا ہوئے تو انہیں بھی جیل کی بائونڈری سے ہی ایک اور جھوٹے کیس گرفتار کر لیا گیا گرفتاری ڈال دی گئی۔

راجا اظہر دو ماہ سے زیادہ عرصے سے جیل میں تھے اگر ان کی گرفتاری کسی کیس میں مقصود تھی تو جیل میں ہی گرفتاری ڈال کر تفتیش کی جاسکتی تھی مگر چونکہ الیکشن قریب ہیں تو پی ٹی آئی قیادت کو الیکشن سے باہر رکھنے کے لئے پولیس اور دیگر اداروں کو استعمال کیا جارہا ہے۔ حلیم عادل شیخ نے علی طاہر سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران وزیر اعلی اور آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو اس حوالے سے خطوط لکھ بھی آگاہ کیا جائے اور پنجاب نگران حکومت اور آئی جی پولیس گردی کے ذریعے پولیٹیکل انجینئرنگ کر رہی ہے۔ امید ہے کہ سندھ حکومت پنجاب حکومت کے نقشہ قدم پر نہیں چلے گی اور تحریک انصاف کے عہدیداروں اور کارکنوں کو پولیس گردی کا شکار ہونے سے بچائے گی۔

اور صوبے میں آئین و قانون کی بالادستی قائم کرے گی اور صوبہ سندھ میں سابق جسٹس بحیثیت وزیر اعلی نامزدگی کی صورت میں صوبہ سندھ کے نگران حکومت کو دوسرے صوبوں اور مرکز حکمرانوں کے لئے مشعل راھ بنانا چاہیے اور سندھ میں پی ٹی آئی کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا خاطمہ کر کے تحریک انصاف کے کارکنان کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کو یقینی بنایا جائے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنان نہ تو دہشتگرد ہیں نہ ہی ملک دشمن، محب وطن اور امن پسند ہیں ان کے ساتھ متعصبانہ سلوک نہ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں