پنجاب حکومت کی صحافیوں

پنجاب حکومت کی صحافیوں اورمیڈیا انڈسٹری کےملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی کےلئے قانون سازی

لاہور(عکس آن لائن ) پنجاب حکومت صحافیوں اور میڈیا انڈسٹری کے ملازمین کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنانے کے لئے قانون سازی کر رہی ہے جس کے تحت میڈیا انڈسٹری کا جو ادارہ تین ماہ تک صحافیوں اور اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کرئے گا پنجاب حکومت اس کے اشتہارات کا اجرا اور ادائیگیاں روک دے گی۔

یہ بات صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے لاہور پریس کلب میں صحافیوں سے ملاقات میں کی ۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت بھی اس موقع پرموجود تھے۔دونوں صوبائی وزراء سی ٹی او کے خلاف صحافیوں کی شکایات کے ازالے کے لئے خصوصی طور پر لاہور پریس کلب پہنچے تھے۔

یاد رہے کہ صحافی ٹریفک وارڈن کی طرف سے لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری سے بد تمیزی کرنے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور سی ٹی اور کے تبادلے کے مطالبے پرگزشتہ دو روز سے جاری پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیے ہوئے ہیں۔

اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری۔ سیکرٹری بابر ڈوگر، نائب صدر قذافی بٹ، جوائنٹ سیکرٹری حافظ فیض، ممبرگورننگ باڈی شاہد چودھری۔پی ایف یو جے کے خزانچی ذوالفقار علی مہتو، پی یو جے کے صدر قمرالزمان بھٹی ۔سینئر صحافی اقبال چودھری ۔جاوید فاروقی، گوہر بٹ، سابق صدر پنجاب اسمبلی پریس گیلری خواجہ نصیر۔سابق سیکرٹری پریس گیلری علی اقبال چودھری اور عدنان شیخ بھی موجود تھے۔

صوبائی وزیرفیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا پنجاب حکومت صحافی کارکنوں کے ساتھ ہے اوران کےمعاشی مسائل کے حل اور تنخواہوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنانے کے لئے حکومت نے پالیسی واضع کر لی ہے اس حوالے سے مسودہ قانون تیار کیا جا رہا ہے جس کے تحت میڈیا انڈسٹری کے کسی بھی ادارے میں تین ماہ تک تنخواہیں ادا نہ کی گئیں تو حکومت ایسے ادارے کے اشتہارات روک دے گی اور انہیں ادائیگیاں نہیں کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایسے ادارے کے کسی ایک ملازم کی درخواست پر کارروائی کی جائےگی۔اس موقع پر پی ایف یوجے کے خزانچی ذوالفقار علی مہتو ۔پی یوجے کےصدر قمرالزمان بھٹی نے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو پی ایف یو جے کی طرف سے قرارداد کا مسودہ پیش کیا اورکہا کہ حکومت یہ قرار داد پنجاب اسمبلی کے ایوان سے متفقہ طور پر منظور کرائے۔

قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت میڈیا انڈسٹری میں جاری بحران کے حقیقی یا مصنوعی ہونے کے بارے میں تحقیقات کرائے اور اس کے لئے پارلیمانی کمیشن تشکیل دے۔

اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے لاہور میں صحافیوں کی طرف سےسی ٹی او کے تبادلے کے مطالبے پر کہا کہ پیر کے روز لاہور پریس کلب کے وفد کی وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات ہو گی۔

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت صحافیوں کے ساتھ بہترین تعلقات قائم رکھنے اور صحافیوں کے مسائل حل کرنا چاہتی ہے۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے اپنے اور صحافیوں کے درمیان تعلقات میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں رکھی۔

صحافی براہ راست وزیراعلی سے ملاقات کر سکتے ہیں اس لئے پیر کے روز پریس کلب کے وفد کی وزیراعلی سے ملاقات ہو گی ۔اس موقع پر وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے صحافیوں کے اس موقف کی تائید کی موجودہ سی ٹی آو کے دور میں ٹریفک وارڈن صحافیوں کے تعارف کرانے پر ان سے بدتمیزی کرتے ہیں اور پھر ان کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پروائرل کرتے ہیں جو کہ خلاف قانون ہے۔

اس موقع پر پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے کہا چونکہ صوبائی وزراء ہمارے گھر آئے ہیں اس لئے ان کا احترام ہماری ذمہ داری ہے وزیر اعلی سے ملاقات تک حکومت اور صحافیوں کے درمیان تعلقات نارمل رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں