تل کی کاشت

پاکستان میں تل کی کاشت میں گزشتہ 5سالوں میں تین گنا اضافہ

بیجنگ(عکس آن لائن)چین ۔ پاکستان پائیدار زرعی تعان سی آئی ایس سی ای 2023 میں نمایاں ، پاکستان میں تل کی کاشت میں گزشتہ 5 سالوں میں تین گنا اضافہ، ملک میں تل تقریبا 6لاکھایکڑ پر اگایا جاتا ہے ،فی ایکڑ پیداوار 0.5ٹن ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین میں جاری چائینہ انٹرنیشنل سپلائی چین ایکسپو (سی آئی ایس سی ای)2023 میں چاول ، میٹھے خربوزے، خوشبودار تل کو زائرین کی بڑی تعداد کی جانب سے خوب سراہا گیا ۔ سنجینٹا گروپ چین کے ایک عہدیدار نے چائنہ اکنامک نیٹ کے کو بتایا کہ سنگل جرم پلازم ریسورس کوآپریشن اور مصنوعات کی تجارت سے لے کر موجودہ زرعی ویلیو چین (اے وی سی)جامع کاروبار تک، سنجینٹا گروپ اور پاکستان کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون بلا شبہ بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق “کاشتکاروں کو ان پٹ اور پیداواری خدمات کی فراہمی،

اہم زرعی مصنوعات کے بدلے بنیادی پیداواری علاقوں میں اداروں کے ساتھ بارٹرنگ، چین کی زرعی مصنوعات کی مارکیٹ کی طلب کو جوڑکر اور عالمی اپ سٹریم اور ڈان اسٹریم چین کو کھول کر، اے وی سی ماڈل نے پاکستان میں کاشتکاروں کو عملی فوائد فراہم کیے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان میں تل کی کاشت میں گزشتہ 5سالوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں تل تقریبا 6لاکھ ایکڑ پر اگایا جاتا ہے جس کی فی ایکڑ پیداوار 0.5ٹن ہے۔ چونکہ زیادہ تر پاکستانی تل برآمد کے لیے ہیں اور ایک تہائی سے زیادہ چین کو برآمد جاتا ہے، سنجینٹا گلوبل اے وی سی کا مقصد سنجینٹا کی جانب سے پیش کیے جانے والے پاکستانی کاشتکاروں کے معیاری تل کو بین الاقوامی ویلیو چین پارٹنرز بالخصوص چین کے ساتھ جوڑنا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق مئی 2023 میں اے پی اے سی کا پہلا سینٹریگو فلیگ شپ سینٹر آف سنجینٹا پنجاب میں شروع کیا گیا جس میں آلو، مکئی، چاول، سبزیوں اور تل کی کاشت کاری کے 10ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر 500سے زائد کاشتکاروں کو خدمات فراہم کی جائیں گی۔

ان سبھی کو بیج، کھاد، فصلوں کی حفاظت، ڈرون اسپرے اور فارم میکانائزیشن جیسی خدمات سمیت اعلی معیار کی زرعی اشیا ملتی ہیں۔ اس طرح کا کاشتکاری ماحولیاتی نظام مقامی کسانوں کو بہتر پیداوار اور آر او آئی حاصل کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پروٹوکول سے فائدہ اٹھانے والے سینٹریگو کے کاشتکاروں میں سے ایک میاں بشیر احمد اطمینان کے ساتھ مسکرائے اور کہا کہ میرے پاس 150ایکڑ کھیت ہے، جس میں سے 20ایکڑ پر تل کاشت ہے۔

بوائی سے لے کر کٹائی تک میری رہنمائی سینٹریگو فلیگ شپ سینٹر کی ایک ٹیم نے کی۔ ڈرون کے ذریعے فراہم کردہ کیڑے مار ادویات کا سپرے کرنے سے میرے تل کی پیداوار میں 10فیصد اضافہ ہوا۔ برآمد شدہ تل کے بہتر معیار کی وجہ سے، مجھے اوسط مارکیٹ قیمت سے 30فیصد زیادہ قیمت ملی۔ مقامی کاشتکاروں کے لئے پیداوار اور آمدنی میں اضافہ کرتے ہوئے اے وی سی چین کے مقامی خوردنی اجناس اور تیل کی درآمد کی مختلف خدمات فراہم کرتا ہے ، جو عالمی سپلائی چین سسٹم کے تحت ایک فائدہ مند صورتحال ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ زرعی تعاون کو فروغ دینے کے لئے سنجینٹا گروپ چین کے ماتحت ادارے جیانگ ہوائی ہارٹی کلچر ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان، بنگلہ دیش، ویتنام، کوسٹا ریکا، مصر سمیت 18 ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکی ممالک اور خطوں میں سائنسی تحقیقی اداروں، کاروباری اداروں اور کسانوں کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں