طلال چوہدری

پارلیمنٹ کو تگڑا ہونا چاہیے یہ میونسپل کارپوریشن نہیں،طلال چوہدری

اسلام آباد (عکس آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے راہنماطلال چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو تگڑا ہونا چاہیے یہ میونسپل کارپوریشن نہیں،اداروں کو پارلیمنٹ جنم دیتی ہے،عمران خان کہتا ہے جو لوگ ہنگامے میں ہلاک ہوئے وہ ان کی جماعت کے تھے جبکہ ہنگامہ کرنے والے اور آگ لگانے والے ایجنسی کے لوگ تھے،ہنگاموں کا فیصلہ عمران خان کے ساتھ میٹنگ میں کیا گیا، عوام کو مزید بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا، فیصلہ کیا گیا ہے معاملہ آرمی کورٹ جائے گا،اگر جی ایچ کیو پر حملہ کا کیس آرمی کورٹ میں نہیں چلے گا تو کدھر چلے گا؟ان حالات میں الیکشن ہونگے تو ان سے کون بچے گا،یہ کہتے تھے غلامی سے آزادی لیں گے۔

آرمی چیف کی تعیناتی پر لانے مارچ کیا گیا ،پہلی بار دیکھا صدر مملکت جماعت کے پاس دستخط کرنے کی اجازت لینے گیا،ملک کے دو لخت ہونے اور آمروں کو جلا بخشنے میں بھی خاص فیصلے تھے، گزشتہ روز کا دھرنا ختم نہیں ہوا موخر کیا گیا ہے،اگر پھر کسی عدالت نے وزیراعظم کو گھر بھیجا تو عوام کی عدالت فیصلہ کرے گی،جتنی جلدی ضمانتیں دینی کی ہے کاش اتنی جلدی مقدمے ختم ہوجاتے، پارلیمنٹ چیف جسٹس اور چند ججز پر عدم اعتماد کر چکی ،عمران خان میں تمام شرعی اور دنیاوی عیب ہیں ،توشہ خانہ میں عمران خان نے 9 وکیل بدلے،گھڑیاں ہیرے ساٹھ ارب ڈاکر کرگھروں کو آگ لگائی گئی،قائد اعظم کا گھر محفوظ نہیں توکسی اور کا کیسے محفوظ رہے گا ،عدالت کا کام یہ نہیں کے وہ پارلیمنٹ کے قانون پر حکم امتناعی جاری کرے ۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما طلال چوہدری نے کہاکہ گزشتہ روز کے احتجاج کی نوبت کیوں آئی ؟جن اداروں کے لیے لوگ جان دیتے رہے ان کے سامنے کل احتجاج کیوں کر رہے تھے ؟ملزم کو مہمان بنائیں گے تو لوگ احتجاج کرینگے ۔ادب سے بات کرنا اچھی چیز ہے تاہم ڈاکو کے ساتھ ادب سے پیش نہیں آیا جاتا۔

ادب بے گناہ کے لیے اور معصوم کے لیے ہے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان بیانیہ بنانا چاہتا ہے کہ جو ہورہا ہے ایجنسیاں کرا رہی ہیں ،ملک کے دو لخت ہونے اور آمروں کو جلا بخشنے میں بھی خاص فیصلے تھے۔ انہوںنے کہاکہ 2017سے کھیل شروع ہوا،عمران خان میں تمام شرعی اور دنیاوی عیب ہیں ۔اشتہاری عمران خان منتخب وزیراعظم کے خلاف درخواست لے کر گیا۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں ماحول بنا اور سہولت کاری سے لاڈلے کو وزیراعظم بنایا گیا،ہر رٹ کو تکنیکی بنیاد پر خارج کیا گیا،اب دو دن میں ضمانت ملتی ہے،اب ہارڈ شپ بن جاتی ہے،اب پھر الیکشن کو مینج کرنے کی کوشش ہورہی ہے،ایک وزیراعظم اور پارلیمنٹ کو نیچا دکھایا جا رہا ہے،جب عمران خان عدالت پیش ہوا تو کور کمانڈر ہاوس میں آگ بجھی نہیں تھی۔

انہوںنے کہاکہ48 گھنٹے سے کم میں لوگ کل اسلام آباد پہنچے گزشتہ روز کسی درخت کی کوئی ٹہنی ٹوٹی؟دوسری جانب آگ لگائے بغیر کچھ نہیں ہوتا آگ لگانے والے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر تھے تاہم الزام ایجنسی پر لگایا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ لوگ فخر سے کہتے تھے کہ ہم آگ لگانے جا رہے ہیں،جب میر جعفر میر صادق کہیں گے تو لوگ ایسا ہی کریں گے ،ان ہنگاموں کا فیصلہ عمران خان کے ساتھ میٹنگ میں کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ کیا شہر میں صرف جی ایچ کیو اور کور کمانڈر ہاوس تھا؟فیصلہ کیا گیا ہے کہ معاملہ آرمی کورٹ جائیگا،اگر جی ایچ کیو پر حملہ کا کیس آرمی کورٹ میں نہیں چلے گا تو کدھر چلے گا؟ان حالات میں الیکشن ہونگے تو ان سے کون بچے گا،یہ کہتے تھے غلامی سے آزادی لیں گے۔

انہوںنے کہاکہ آرمی چیف کی تعیناتی پر لانے مارچ کیا گیا ،پہلی بار دیکھا صدر مملکت جماعت کے پاس دستخط کرنے کی اجازت لینے گیا ،پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر کا سوشل میڈیا کھول لیں۔انہوںنے کہاکہ کیا عمران خان ایجنسیوں کے کہنے پر میر صادق کہتے تھے؟عمران خان نے کہا کہ گرفتار کیا تو دوںگا تودوبارہ یہی ہوگا،پاکستان کو ایسے الیکشن میں نہ دھکیلا جائے جسے کوئی بھی نہ مانے،پاکستان کی ضرورت کے لیے الیکشن ہونا چاہیے کی کی خواہش پر نہیں،پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی کہانی بہت لمبی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ٹیریان وائٹ والا مقدمہ تکنیکی بنیاد پر خارج نہ کریں ،یہ بتا دیں آیا بیٹی اس کی ہے یا نہیں ،گارنٹی دے دیں کہ ان بلوائیوں سے بیلٹ بکس سے کیسے بچائیگا ۔

انہوںنے کہاکہ جتنی جلدی ضمانتیں دینی کی ہے کاش اتنی جلدی مقدمے ختم ہوجاتے،توشہ خانہ میں عمران خان نے 9وکیل بدلے۔گھڑیاں ہیرے ساٹھ ارب کی خاطر گھروں کو آگ لگائی گئی۔انہوںنے کہاکہ قائد اعظم کا گھر محفوظ نہیں کسی اور کا کیسے محفوظ رہے گا،عدالت کا کام یہ نہیں کے وہ پارلیمنٹ کے قانون پر حکم امتناعی جاری کرے،اگر قانون پر عمل نہیں کرا سکتے توپارلیمنٹ بند کر دیں،گزشتہ روز ہونے والا احتجاج وقت کے ساتھ بدلے گا،نواز شریف نے گوجرانوالہ تقریر میں دو افراد کا نام کیالیکن ادارے کے جوانوں کی تعریف بھی کی ،دیسی نیلسن منڈیلا بننے کے شوقین کے ہتھکڑی لگتی نہیں آنسو پہلے باہر آجاتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں نے ظلم برداشت کیا ہے تاہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا ۔

انتخابات وقت پر ہونے چاہیے اور اداروں کو قانون میں گنجائش بھی دی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن وقت پر ہونے کے ساتھ صاف ستھرے ہونے چاہیے،الیکشن کمیشن اتنا آزاد ہے کہ اس کو تاریخ دی جاتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے کس احتجاج میں جلائو گھیرائو نہیں ہوا؟پی ٹی آئی کا بنایا صدر تعیناتی کی سمری عمران کے پاس کر گئے،پورا توشہ خانہ کھا گئے تاہم انصاف میں اتنا دم نہیں کہ سزا دیتے ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمان پر حملہ کے دن سزا نہ دیتے تو یہ وقت نہ دیکھتے، پارلیمنٹ چیف جسٹس اور چند ججز پر عدم اعتماد کر چکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایک سو چوراسی تین اور سو موٹو کے کھیل کا کتنی بار بتائیں ،اس سے پہلے ملک میں روٹی اور ڈالر سستی تھی،اس سب کو یہاں لانے کا مجرم ثاقب نثار ہے،پارلیمنٹ کو تگڑا ہونا چاہیے یہ میونسپل کارپوریشن نہیں۔اداروں کو پارلیمنٹ جنم دیتی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں