گستاخانہ خاکوں

واربرٹن: فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی تشہیر کے خلاف شہریوں نے شدید احتجاج کیا

واربرٹن(نمائندہ عکس آن لائن)واربرٹن میں فرانس میں حکومتی سرپرستی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی تشہیر کے خلاف شہریوں نے شدید احتجاج کیا اورریلی نکالی ،مظاہرین نے فرانس مردہ باد کے نعرے لگائے اور فرانسیسی پرچموں کو نذر آتش کیا۔

تفصیلات کیمطابق واربرٹن میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کے متنازعہ بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی جو ٹیکسی اسٹینڈ سے مین بازار پہنچ کر اختتام پذیر ہو ئی۔گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وائس چیئرمین واربرٹن چوہدری محسن اقبال بگڑ نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت بھی قبول نہیں ہے گستاخانہ حرکات سے پوری امت مسلمہ کے جذبات مجروع ہوئے ہیں فرانس حکومت توہین آمیز اور گستاخانہ خاکوں سے پوری دنیا کو عالمی جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے ۔حضور پاک کی شان میں گستاخی کوئی مسلمان بھی برداشت نہیں کر سکتا ہے۔

ہمارے نبی ہمیں پانی جانوں سے بھی زیادہ ہمیں عزیز ہیں۔ اس موقع پر سابق چیئرمین مارکیٹ کمیٹی چوہدری دلشاد احمد کھارا اور چوہدری سیف علی سمیت دیگرمظاہرین نے کہا کہ مسلم ممالک گستاخانہ خاکوں کیخلاف فرانسی سفیر کو ملک بدر اور مصنوعات کا بائیکاٹ کریںگستاخانہ خاکوں کی نمائش کے ذریعے عالم اسلام کی دل آزاری کی اجازت دینے پر ہم فرانس کے صدر اور پوری دنیا کو یہ پیغام دیناچاہتے ہیں کہ ہم خاتم الانبیاءکی امت میں سے ہیں جو اپنے نبیﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف کسی حد تک بھی جا سکتے ہیں اس لئے ہم فرانس کے تمام امپورٹڈ پراڈکٹس کابائیکاٹ کرتے ہیں۔چوہدری دلشاد احمد کھارا نے کہا کہ پیارے نبی کریم کی تعلیمات امن، محبت، صبر و تحمل،ایثار و قربانی، برداشت،باہمی رواداری اور عدل و انصاف کی تعلیم دیتی ہیں۔

آزادی رائے کی آڑ میں کسی کے بھی مذہب کی توہین ناقابل برداشت ہے اور اور نہ اسکی اجازت دی جا سکتی ہے۔مظاہرین نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی حفاظت کے عزم اور فرانسیسی حکومت کے خلاف، فرانس مردہ باد کے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔اس احتجاجی مظاہرے میں شہریوں نے فرانس کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور فرانسیسی پرچموں کو روڈ پر نذر آتش کیامظاہرین نے حکومت پاکستان سے فرانس کا مکمل بائیکاٹ اور فرانس کیخلاف سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں