نگران وزیر اعلیٰ پنجاب

نگران پنجاب حکومت کا زمان پارک واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا اعلان

لاہور(عکس آن لائن ) نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے زمان پارک واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ ساری چیزوں کی انویسٹی گیشن کی جائے گی،عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک میں دہشت گرد موجود ہیں، آئی جی سے کہا پی ٹی آئی کو ایک ڈیڈ لائن دے دیں ، آئی جی سے کہا کہ آپ کو کھلی چھٹی ہے، اب ایسا جواب دیں گے کہ یاد رکھیں گے، کوئی ہاتھ بڑھائے گا تو ہاتھ توڑیں گے، زمان پارک میں پنجاب کے باہرسے لوگ آئے ہوئے ہیں، ہرصورت رحکومتی ٹ قائم کریں گے،پولیس کومارو، عمران خان دھمکیاں دینا چاہتے ہیں تو سکیورٹی واپس کردیں، یہ نہیں ہوگا پولیس سکیورٹی بھی دے اور گالیاں بھی کھائے، پولیس عمران خان کی گالیاں کھا کر سکیورٹی نہیں دے سکتی۔ پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب میں ایک کروڑ 58لاکھ خاندانوں کو مفت آٹا دیا جائے گا ، 4کروڑ 58لاکھ خاندانوں کو مفت آٹا دیا جائے گا ، 4کروڑ 74لاکھ آٹے تھیلے تقسیم کیے جائیں گے ، شہریوں سے گزارش ہے کہ صبروتحمل سے اور ترتیب سے آٹا وصول کریں ،

تقریباً10کروڑ لوگوں کو مفت آٹاتقسیم کیا جائے گا ،مفت آٹے کی ترسیل کا کام شروع کیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ دو روز کنال روڈ کو کلیئر کیا گیا ، زمان پارک کے باہر پولیس اور رینجرز موجود تھی ، دونوں بار میں انہیں واپس آنے کا کہنا ہماری کوشش ہے کہ ماحول خراب نہ ہو اور جانی نقصان ہو ، پولیس والوں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی میں نے کہا نہیں واپس آجائیں ، میں نہیں چاہتا تھا کہ خون خرابا ہو ، کنال روڈ کھولنے کے بعد رات کو پولیس اہلکار کے گھر جاتے وقت اس پر تشدد کیا گیا ، رات ڈیڑھ بجے ایلیٹ فورس کی گاڑی کو روکا گیا اور ان کے ہتھیار چھین لیا گیا ، ایلیٹ فورس کی گاڑی کو توڑ کر آگ لگا کر پانی پھینک دیا ، آجی جی پنجاب کو ڈیڈلائن دینے کی ہدایت کی ، پولیس والوں کو کہا دیا کہ جو کرنا ہو وہ کریں ،

ریاستی رٹ قائم ہوگی اگر کوئی چیلنج کرے گا پولیس والوں کی طرف ہاتھ بڑھا تو توڑ دیںگے ، ایس انہیں ہوسکتا کہ پولیس مار کھاتی رہے اور ہم خاموش رہیں، بہت دنوں سے پولیس اہلکاروں کو حوصلہ دے رہا تھا ، بہت سے دہشتگرد موجود تھے ، ان کی تصاویربھی آگئیں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گزشتہ روز تھریٹ لیٹر بھی آگیا ہے ، کوئی بھی سیاسی جماعت ایسا کبھی نہیں کرتی ۔ہمیں صورت حکومتی عملدرآمد قائم کرنی ہے ، میں پولیس اور ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں ، اب اگر کسی نے کوئی ایسی حرکت کی توسخت جواب دیا جائے گا ، جو لوگ دہشتگردی پھیلا رہے ہیں، پولیس اہلکاروں پر تشدد اور گاڑیوں کو توڑے گا ، تو سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،

پریس کانفرنس کے دوران نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پی ٹی آئی کارکنان کی پولیس اہلکاروں پر تشدد کی ویڈیو چلادی ، اس کارروائی میں جو لوگ ملوث ہے ، اہلکاروں کو قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے ، اب کوئی ایسا کرے گا توسخت جواب ملے گا ، اب کوئی لحاظ نہیں کیا جائے گا ، سیاسی سرگرمیاں کریں لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچی ، گزشتہ 5روز میں جو المناک حادثے ہوئے ، تو ہم نے حکومت جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت کی رٹ قائم کرنے کیلئے پنجاب پولیس کو فری ہینڈ دیا گیا ہے یہ جو سیاسی سرگرمی ہوئی اس پر الیکشن کمیشن کو خط لکھدیا ہے ،پنجاب حکومت نے زخمی اہلکاروں کو ایک لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ، جو زیادہ زخمی ہوئے ان کو 5لاکھ روپے دیئے جائیں گے ،

محسن نقوی نے کہا کہ گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پولیس والوں کو تھریٹ کیا ہے ، عمران خان کا سیاسی مقابلہ ہے ، ان کو کھلے عام دھمکی دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، اگر عمران خان کو پولیس پر اعتبار نہیں تو جو سکیورٹی دی گئی وہ واپس کردیں ، پولیس اہلکارگالیاں کھا کر سکیورتی نہیں دے سکتی ، ان کو سوچنا ہوگا ، کہ گالیاں دینی ہیں یا سکیورٹی چاہیے ،ان کو جوفیصلہ ہے وہ بتادیں ، اگر پولیس اہلکاروں کو بطور سکیورٹی رکھنا چاہیے تو پولیس کی بھی کچھ شرائط ہوں گی ، عمران خان کو ایسا بند کرنا ہوگا ، عمران خان سے گزارش ہے کہ جس طریقے سے لاہور میں بیٹھ کر آپریٹ کررہے ایسا نہیں ہوگا ، سیاسی معاملات چلائیں لیکن اس طرح کی حرکتوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں