شیخ رشید احمد

نواز شریف اور مریم نواز سیاست کو بند گلی میں لے جا رہے ہیں، پی ڈی ایم کے بیانیے میں فرق ہے، شیخ رشید

کراچی(عکس آن لائن)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز سیاست کو بند گلی میں لے جا رہے ہیں، پی ڈی ایم کے بیانیے میں فرق ہے اور 30 دسمبر سے 20 فروری تک پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن)کے ساتھ نہیں چلے گی، عمران خان اپنی مدت پوری کریں گے، این آر او کے علاوہ ہر چیز پر بات ہوسکتی ہے، نیب، این آر او کے علاوہ تمام معاملات پر بات چیت کو تیار ہیں،کل بلاول نے زور دار بیان دیا ہے، بلاول نے انٹرویو میں ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا، گلگت بلتستان میں تمام جماعتیں بھرپور حصہ لے رہی ہیں، دیکھتے ہیں ہارنے والے ہار کو تسلیم کریں گے یا نہیں، کراچی میں ریلوے اراضی پر قبضہ ختم کرنا چاہتے ہیں، 14 کلو میٹرتک کے سی آر ٹریک کو کلیئر کر دیا، خواہش ہے سی پیک پشاور سے جلال آباد تک لے جائیں۔

کیمپ آفس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہاکہ 16 تاریخ سے گلگت بلتستان سے نئی اطلاعات ملنا شروع ہوجائیں گی، ساری جماعتیں وہاں موجود ہیں اور انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اب دیکھنا ہے کہ وہاں شکست پانے والے اس ہار کو تسلیم کرتے ہیں کہ نہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں اگر گلگت بلتستان کے عوام کا فیصلہ بھی قبول نہ کیا گیا تو اس سے سیاسی بدمزگی پیدا نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کے گزشتہ روز دیئے گئے انٹرویوکے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ذمہ دارانہ سوچ کا مظاہرہ کیا ہے کہ پی ڈی ایم میں فوج یا فوجی قیادت کو نام لے کر نشانہ بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے بیانیے میں فرق ہے اور 30 دسمبر سے 20 فروری تک پیپلز پارٹی مسلم لیگ(ن)کے ساتھ نہیں چلے گی، کم از کم وہ استعفے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف جس جانب سیاست کو لے کر جارہے ہیں وہ بند گلی کا راستہ ہے، کوئی سیاست دان مذاکرات کا راستہ بند نہیں کرتا جبکہ وزیراعظم نے بھی برملا کہا ہے کہ نیب، کیسز اور این آر او کے سوا تمام چیزوں پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی میں کوئی ایسا سیاستدان نہیں دیکھا کہ جو بات چیت کے بجائے محاذ آرائی پر یقین رکھتا ہو، محاذ آرائی کا نتیجہ خلاف توقع اور بند گلی میں ہوگا جو کسی جانب بھی جاسکتا ہے۔انہوں نے کہ جب سیاستدان آپس میں مل بیٹھ کر کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو اس کے بہتر نتائج نکلتے ہیں۔صدارتی نظام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدارتی نظام کی دفعات بہت مشکل کام ہے، ملک میں مارشل نہیں آسکتا، دنیا میں مارشل لا کے حالات نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے 5 سال پورے کریں گے ایک جماعت نے دسمبر کا وقت دیا ہے اور دوسری نے جنوری کا دیا ہے، 20 فروری کو بتائوں گا کہ عمران خان 5 سال پورے کرنے والا ہے۔

حالیہ دور حکومت کے دوران ریلوے کے سب سے زیادہ حادثات پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے 5 مال گاڑیاں نجی شعبے کو دے دی ہیں جبکہ 12 مسافر ٹرینوں کی نجکاری کرنے جارہے ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ تمام مال گاڑیوں کی نجکاری کردی جائے گی کیوں کہ ایک ماہ میں نجی شعبے نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ ہر کوئی کہتا تھا کہ جہانگیر ترین بھاگ گیا ہے اب وہ واپس آگئے ہیں جس کی تعریف کی جانی چاہئے۔کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کی جانب سے تیاری مکمل ہے، بقیہ بالائی، زیریں گزرگاہیں اور نالا حکومت سندھ کو تعمیر کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے نے پیسے دے کر زمینیں خریدی تھیں، کراچی میں بے تحاشہ اراضی پر قبضہ ہے، سیاسی طور پر لوگ اس پر قابض ہیں لیکن بالآخر ریلوے کی زمین کوئی نہ کوئی تو خالی کروا ہی لیتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں