نعمان اعجاز

میری بری عادت ہے اسکرپٹ نہیں پڑھتا ،کردار کی بریفنگ کے دوران اسکا عکس بنا لیتا ہوں نعمان اعجاز

لاہور( عکس آن لائن )سینئر اداکار نعمان اعجاز نے کہا ہے کہ میری بری عادت ہے کہ میں اسکرپٹ پڑھتا نہیں ہوں ،مجھے جب رائٹر یا ڈائریکٹر کی جانب سے کردار کے بارے میں بریف کیا جارہا ہوتا ہے تو اسی وقت اپنے ذہن میں اس کا عکس بنا لیتا ہوں،آج تک جتنے بھی ایوارڈز لئے ہیں وہ اپنے اندر کی خوشی سے نہیں بلکہ مختلف وجوہات کی بنا پر بلیک میل ہو کر وصول کئے ہیں۔

ایک انٹر ویو میں نعمان اعجاز نے کہا کہ میں اسکرپٹ پر یقین نہیں رکھتا بلکہ یہ ایک ریفرنس ہے کہ گفتگو کیا ہونی ہے اور کیسے آگے چلنا ہے ۔میری بری عادت ہے کہ میں اسکرپٹ نہیں پڑھتا اور میں نے کسی پرڈیوسر سے اسکرپٹ لیا بھی نہیں ہے ۔

جب مجھے میرے کردار کے بارے میں جاتا ہے تواسی وقت اسے ڈیزائن کر لیتا ہوں ۔میں حقیقی زندگی سے بہت سیکھتا ہوں او رکہیں بھی بیٹھتا ہوں تو کسی نہ کسی کردار کوضرور ذہن نشین کر لیتا ہوں اور جب اس کی ضرورت پڑتی ہے تو اس کا درست استعمال کرتا ہوں۔

نعمان اعجاز نے کہاکہ میں نے کبھی ایوارڈز کیلئے کام نہیں کیا ، میں نہیں سمجھتا کہ ایوارڈز میرٹ پر ملتے اور دئیے جاتے ہیں اور یہ صرف پاکستان نہیں پوری دنیا میں ہو رہا ہے ۔ایوارڈ تقریبات کا نقصان ہوتا ہے کیونکہ جس نے واقعی ہی محنت کی ہوتی ہے اگر اسے ایوارڈ نہیں دیا جاتا تو اس میں نفرت پھیلتی ہے اور خلیج بڑھتی ہے ۔ کون لوگ ہے جو ایواڈز دینے کا تعین کر رہے ہیں کہ نے کس نے اچھا کام کیا ہے ، کون سے ججز ہیں جو فنکاروں کی پرفارمنس دیکھتے ہیں بلکہ یہاں کوئی سسٹم نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بعض اوقات آپ پر سوشل پریشر ہوتا ہے اور آپ جس ادارے کے ساتھ کام کر رہے ہوتے ہیں وہ آپکو زبردستی لے جاتے ہیں اور اگر یہ کہا جائے کہ میں نے کبھی خوشی سے ایوارڈ نہیں لئے بلکہ بلیک میل ہو کر ایوارڈز وصول کئے ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ میرے خیال میں اصل ایوارڈ یہ ہے کہ سڑک پر چلتے ہوئے آپ کو ئی عزت دے اور تعریف کر دے اورباقی کچھ نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر آپ کو ایکٹنگ نہیں آتی تو یہ بہت آسان کام ہے اور اگر آتی ہے تو یہ بہت مشکل کام ہے اور شاید مجھے ایکٹنگ نہیں آئی اس لئے میرے آسانی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں