میرا پاکستان میراگھر

میرا پاکستان میراگھر کے تحت 157 ارب تقسیم ہوچکے، رضا باقر

فیصل آباد (نمائندہ عکس ) گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر باقر رضا نے کہا ہے کہ میرا پاکستان میرا گھر کے تحت 157 ارب روپے کی منظوری دی چکے ہیں،56 ارب روپے تقسیم کرچکے ہیں، میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کا مقصد ملک میں کم اور متوسط آمدنی والے طبقات کو سستی رہائش مہیا کرنا ہے، اب تک ہونے والی پیش رفت قابل تعریف ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر باقر رضا نے سستے گھروں کی فنانسنگ کے فروغ کیلیے فیصل آباد میں اسٹیٹ بینک و دیگر تجارتی بینکوں کے میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ بینکوں کے اشتراک سے منعقدہ میلے سے ایک ہی چھت کے نیچے حل مہیا کرنے کیلیے تمام اہم متعلقہ فریقوں کو ایک منفرد موقع فراہم ہو گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کا مقصد ملک میں کم اور متوسط آمدنی والے طبقات کو سستی رہائش مہیا کرنا ہے۔ میرا پاکستان میرا گھرکو کامیاب بنانے میں بینکوں کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ اب تک بینک میرا پاکستان میرا گھر کے تحت 157 ارب روپے کی منظوری دی چکے ہیں اور 56 ارب روپے تقسیم کرچکے ہیں۔ ماضی میں کسی نہ کسی وجہ کی بنا پر مارگیج فنانسنگ کو بینکوں نے نظر انداز کیا۔میرا پاکستان میرا گھر کے تحت فنانسنگ میں تیزی پر انھوں نے کہا کہ اب تک ہونے والی پیش رفت قابل تعریف ہے اور ہر پاکستانی کو اپنے مکان کا مالک ہونے کا موقع دینے کا ہدف حاصل ہونا چاہیے۔

انھوں نے اس بات پر اعتماد ظاہر کیا کہ اگر بینک اسی جوش و خروش سے شامل رہے تو یہ بے حد مشکل ہدف حاصل ہوسکے گا۔ ایم پی ایم جی کو فروغ دینے کے لیے بینکوں اور اسٹیٹ بینک کے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے ڈاکٹر باقر نے فیصل آباد کی تاجر برادری بشمول چیمبر آف کامرس اور کاروباری گروپوں کے اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنے ملازمین، جن کے پاس مکان نہیں ہے انھیں اسکیم کے تحت فنانسنگ حاصل کرنے کی ترغیب دی جائے۔

میلے کے انعقاد کے کامیاب تجربے کے حوالے سے ڈاکٹر رضا باقر نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ فیصل آباد اور دیگر شہروں کی بڑی فرموں کے دفاتر میں ملازمین کو ایم پی ایم جی فنانسنگ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے فوکسڈ پروگرام ترتیب دیں۔ انھوں نے بینکوں سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے پروسیسنگ کے وقت کو مزید تیز کریں اور خاص طور پر کم اجرت والے عملے کی خاطر ہاوسنگ سلوشنز کے فروغ کے لیے مزید وسائل کو متحرک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں