مٹر کی فصل

مٹر کی فصل کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کی ہدایت

راولپنڈی (عکس آن لائن) زرعی ماہرین نے کاشتکاروں کو مٹر کی بہتر پیداوار کیلئے فصل کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔زرعی ماہرین نے کہاکہ مٹر کی فصل پر حملہ ہونے والی بیماریاں پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان اٹھاناپڑتا ہے۔ سفوفی پھپھوندی کی بیماری ایک مخصوص فنگس کے حملہ کی وجہ سے پھیلتی ہے جس سے پودے کے نچلے حصے پر سفید دھبے ظاہر ہوتے ہیں۔

یہ دھبے تنے اور پتوں کے اوپر بھی پھیل جاتے ہیں۔اس بیماری کا حملہ 20سے27سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور 50فیصد نمی میں زیادہ بڑھ جاتا ہے۔اس بیماری کے حملہ کی وجہ سے خلیوں کی بڑھوتری کا عملہ رک جاتا ہے اور پھل کا ذائقہ بھی خراب ہوجاتا ہے۔ روئیں دار پھپھوندی بیماری کا حملہ پتوں کی نچلی سطح پر بھورے دھبوں کی شکل میں ہوتا ہے۔ پتوں کارنگ پیلا پڑنے کے بعد مٹیالاہوجاتا ہے اور بیماری سے متاثرہ پتے سوکھ جاتے ہیں۔15سے20ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا میں 80فیصد نمی ہونے پر یہ بیماری تیزی سے پھیلتی ہے ۔

اس بیماری کے حملہ کی صورت میں پودے جھلسے ہوئے نظر آتے ہیں اور متاثرہ پھلیاں گل سڑ جاتی ہیں۔ مٹر کی فصل کو بیماریوں کے حملہ سے بچا نے کیلئے کھیتو ں کا ہفتہ میں دوبارمعائنہ کریں۔بیماری کا حملہ نظر آتے ہی بیمار پودوں کو کھیت سے نکال کر فوری تلف کریں اور کھیت کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں۔ مٹر کی فصل کی بیماریوں کے کیمیائی تدارک کے لیے زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں