مودی سرکار

مودی کے ہندوستان میں انسانی اسمگلنگ عروج پرپہنچ گئی

نئی دہلی (عکس آن لائن)مودی کے ہندوستان میں انسانی اسمگلنگ عروج پر پہنچ چکی ہے اور بھارت میں اس وقت تقریباً تین ہزار غیر قانونی ایجنسیاں ہیں۔

بھارتی جریدے نے مودی کے ہندوستان میں انسانی اسمگلنگ عروج پر ہونے کی چشم کشا رپورٹ شائع کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں تقریباً 3 ہزار غیر قانونی ایجنسیاں موجود ہیں جب کہ تین سال میں 680 سے زائد انسانی اسمگلنگ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

یہ غیر قانونی ایجنٹس بھارتی باشندوں کو برطانیہ، امریکا اور کینیڈا جیسے ملکوں میں بھیج کر انہیں بدترین زندگی گزارنے پر مجبور کرتے ہیں۔دی ٹائمز آف انڈیا شائع کردہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں تقریباً 3000 غیر قانونی ایجنسیاں ہیں، 2020 سے لے کر اب تک 680 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں ہندوستانی باشندے غیر قانونی طور پر ملک سے فرار ہوتے ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق 2925 ایجنسیوں میں سے 56 گجرات اور 80 کارناٹیکا میں ہیں۔ ان غیر قانونی ایجنسیوں کے ایجنٹس سوشل میڈیا ویب سائٹس جیسے فیس بک، واٹس ایپ، میسیجنگ اور دیگر ویب سائٹس پر کام کرتے ہیں۔غیر قانونی ایجنٹس بھارتی باشندوں کو برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا جیسے ملکوں میں بھیج کر ان کو بدترین زندگی گزارنے پر مجبور کرتے ہیں۔

ایک اور بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے کے مطابق سب سے زیادہ غیر قانونی ایجنسیوں میں بھارتی دارالحکومت دہلی سرفہرست ہے جہاں 1832 ایجنسیاں ہے جو بیرون ملک ملازمت کرکے اپنا مستقبل بہتر بنانے کا خواب دیکھنے والے بھارتیوں کو دھوکا دیتی ہیں۔21 دسمبر کو فرانسیسی حکام اور پولیس نے ہندوستان کی جانب سے 300 افراد کی غیر قانونی منتقلی کو بری طرح ناکام بنا دیا تھا اور خفیہ اطلاعات ملنے پر فرانسیسی حکام نے ممکنہ غیر قانونی بدری کے پیشِ نظر چارٹر طیارے کو 4 دن تک فرانس میں روکے رکھا تھا۔

فرانسیسی حکام کے مطابق مسافروں کو وسطی امریکا پہنچانے کے لیے غیر قانونی طور پر امریکا یا کینیڈا میں داخل ہونے کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال 2023 میں تقریباً ایک لاکھ بھارتیوں نے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں