شاہد خاقان عباسی

ملک میں وزیر اعظم کے آنے کیلئے جو پیٹرن رہا اس نے کچھ نہیں دیا، ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے ‘شاہد خاقان عباسی

لاہور (عکس آن لائن) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں وزیر اعظم کے آنے کے لئے جو پیٹرن رہا اس نے کچھ نہیں دیا، ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے ، مجھے مریم نواز سے کیا مسئلہ ہو سکتا ہے ،وہ میری بہن ہیں ،

میری کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ (ن) لیگ کی آج کی سیاست سے اختلاف ہے ، بانی پی ٹی آئی کی ناکامی کے پیچھے چوری کا الیکشن ہے،آج انکی یہ حالت چوری کے الیکشن کی وجہ سے ہے۔لاہور الحمراء ہال میں تھنک فیسٹ 2024ء میں ”کیا ہمیں نئے سوشل کنٹریکٹ کی ضرورت ہے”کے عنوان سے ڈسکشن کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بندوق پکڑنا کوئی مشکل کام نہیں، بندوق تو میں بھی رکھ سکتا ہوں،

اخلاقی جرات نہیں تو سیاستدانوں کو سیاست کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرسی کی کوئی طاقت نہیں ہوتی، میں وزیراعظم نہیں تھا بلکہ مجھے ملازمت دی گئی تھی، پی ٹی آئی چوری اور مسلم لیگ (ن) ڈکیتی کر کے اقتدار میں رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاریخ میں صرف 4لیڈر ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، عمران خان اور نواز شریف آئے ہیں، لیڈر وہ ہوتا ہے جس کے کہنے پرعوام ووٹ ڈالتی ہے۔نوازشریف کسی کی سپورٹ کے بغیر 100کے بجائے 30سیٹوں پر آجائیں لیکن مورال ڈائون نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں وزیر اعظم کے آنے کے لئے جو پیٹرن رہا اس نے کچھ نہیں دیا ، جب انتخابات متنازعہ ہو جائیں تو ملکی مسائل میں اضافہ ہوتا ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے ، اس ملک میں 40سال سے زائد مارشل لاء رہا ہے ،ملک مکمل طور پر آئین کے مطابق نہیں چلتا رہا ۔ انہوں نے کہا کہ سب کو ملک کو چلانا ہوتا ہے ، فوج ، سیاستدان اور جج اس ملک کا حصہ ہیں ، یہ علیحدہ آپریٹ نہیں کر سکتے ، سب مل کر بیٹھیں کیونکہ ملک کے جو مسائل ہیں وہ مل بیٹھنے سے ہی حل کیے جا سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ججز کے سلیکشن پراسیس پر بہت انگلیاں اٹھ گئی ہیں اسے درست کرنا پڑے گا ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے مریم نواز سے کیا مسئلہ ہو سکتا ہے ،وہ میری بہن ہیں ، میں ان کے ساتھ خیبر پختونخواہ ، آزاد کشمیر کے الیکشن میں ساتھ رہا ہے ، آج (ن) لیگ کی ٹکٹ سے الیکشن نہیں لڑ رہا کیونکہ انکی آج کی سیاست سے مجھے اختلاف ہے ، میری کوئی ذاتی لڑائی نہیںہے نہ میرا کوئی مطالبہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیاسی تعلق نہیں رہا، اللہ کرے دوستی قائم رہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی ناکامی کے پیچھے چوری کا الیکشن ہے، ان کی یہ حالت چوری کے الیکشن کی وجہ سے ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا، کہا تھا ڈٹے رہیں لیکن (ن) لیگ کو مفتاح اسماعیل کو ذلیل کر کے استعفیٰ نہیں لینا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیب سیاستدانوں کو ذلیل و خوارکررہا ہے، میں نیب کا سب سے پہلا گاہک ہوں، نیب کے خاتمے کے لیے شہباز شریف کو کئی بار کہا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن کی بد قسمتی ہے کہ نہ عوام کا اعتماد ہے نظام پر نہ ہی انتخابات میں جماعتیں کوئی ایسی سوچ لیکر آئی ہیں جو عوام کو قائل کر سکیں کہ ہم حالات کو درست کرلیں گے ۔ اس لیے مجھے مزید انتشار نظر آتا ہے ، خاص طور پر الیکشن پر انگلی اٹھ گئی اور متنازع الیکشن بن گیا تو پھر مسائل میں اضافہ ہو گا ۔

انہوںنے کہا کہ میں نے 76سالوں میں شفاف الیکشن نہیں دیکھے ،خدا کرے یہ انتخابات شفاف ہو جائیں ،نئی نسل کے ساتھ چلنا یا نہ چلنے کا فیصلہ ہمارے پاس ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں