شاہ محمود قریشی

مسئلہ کشمیر خارجہ پالیسی کااہم ستون ،ہمارامقابلہ خودسے کئی گنا بڑے دشمن سے ہے، شاہ محمود قریشی

نیویارک(عکس آن لائن) وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اورکشمیرکی صورتحال میں بہت مماثلت ہے فلسطینی امن کےساتھ رہناچاہتے ہیں اور پاکستانی بھی پڑوسی کے ساتھ امن سے رہنا چاہتا ہے، ہمارے مسائل ہیں انہیں گفت وشنیدسے حل کیاجاسکتاہے، گزشتہ روز نیو یارک میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمودقریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیرہماری خارجہ پالیسی کااہم ستون ہے، مسئلہ کشمیرکے حل کے بغیرخطے میں امن نہیں ہوسکتا، مسئلہ کشمیریواین قراردادوں کے مطابق حل کرناہوگا،وزیرخارجہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتشویش ہے،

ہم کاروباری نہیں،کشمیرکاسودانہیں کریں گے، کشمیرپرہماراموقف دوٹوک ہے،باعزت طریقے سے بات کرینگے، وزیراعظم عمران خان سوداگر نہیں،کشمیر کا سودا نہیں کریں گے، ہمارامقابلہ خودسے کئی گنا بڑے دشمن سے ہے،الحمداللہ ہمیں جنگ بندی کے مقصدمیں کامیابی حاصل ہوئی، منزل ابھی دورہے،اورمسئلہ پیچیدہ ہے، دونوں جانب سے سیزفائرپرعملدرآمدکیاجارہاہے،ان کا کہنا تھا کہ جلداوورسیزپاکستانی انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے، اوورسیزپاکستانیوں کوووٹنگ کے اختیارسے بڑی تبدیلی آئےگی، ووٹنگ کے اختیار سے سیاستدانوں کا اوورسیز سے رویہ بدلے گا، اوورسیزپاکستانی معاشی استحکام میں کرداراداکرسکتے ہیں، اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق بل لائیں گے،شاہ محمودقریشی نے کہا خارجہ پالیسی پرعمل ملک میں معاشی ترقی سے ہی ممکن ہے، ملک میں سیاحت کےے فروغ کیلئے بھی بھرپورکوششیں کررہے ہیں، ماضی میں سیاحت کے فروغ کیلئے کچھ نہیں کیاگیا،ہمارے شمالی علاقے سوئزرلینڈسے کم نہیں،

وزیراعظم عمران خان سیاحت کے فروغ کیلئے پیکج دینے جارہے ہیں ،شمالی علاقوں میں سیاحت کے بے شمارمواقع موجود ہے،شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ صوبوں کے درمیان میں پانی کی تقسیم پرغلط فہمیاں جنم لیتی ہیں، ہم پانی کاصحیح استعمال نہیں کررہے،پانی ضائع ہوتاہے، دنیامیں فوڈ سیکیورٹی مسئلہ بنتاجارہاہے، ہم نے نئے ڈیمزپرعملاکام شروع کردیاہے،انھوں نے مزید کہا خلیجی ممالک کےساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں، کسی کیمپ میں نہیں جارہے، سب سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، امت مسلمہ کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں