قومی اسمبلی اجلاس

قومی اسمبلی اجلاس، اراکین اسمبلی نے سرکاری اداروں میں کم سے کم اجرت پر عمل نہ ہونے پر آواز اٹھا دی

اسلام آباد (عکس آن لائن ) قومی اسمبلی اجلاس اراکین اسمبلی نے وفاق کے زیرِ انتظام سرکاری اداروں میں کم سے کم اجرت پر عمل نہ ہونے پر آواز اٹھا دی سپیکر قومی اسمبلی نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا،وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف قسط میں رکاوٹیں ہیں امید ہے جلد قسط مل جائے گی ،سپیکر قومی اسمبلی کی بار بار رولنگ بھی بیورو کریسی نے ہوا اڑا دی ایوان میں وزرات منصوبہ بندی کا کوئی افسر نہ آیا سپیکر قومی اسمبلی نے معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیجیا ۔

قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں سپیکر قومی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ جن اراکین اسمبلی کے سوالات ہوں وہ ہر حال میں اجلاس میں شرکت کریں وزرات منصوبہ بندی کے افسران کی اجلاس میں عدم شرکت پر قومی اسمبلی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ استحقاق کمیٹی کو بیجھ دیا اور کہا اجلاس میں نہ آنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کے حالات میں بھی کچھ سرکاری ادارے 18 ہزار سے بھی کم تنخواہیں ادا کر رہے ہیں ان کے خلاف رولنگ دی جائے اور معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جائے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے جام عبداکریم کا سوال قائمہ کمیٹی کو بیجھ دیا

وزیر مملکت برائے خزانہ آئشہ غوث پاشہ نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے جس پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اسلام آباد ماڈل کالجز میں بھی تنخواہیں کم ادا کی جارہی ہیں اس پر آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ہم وفاق کے زیر انتظام اداروں کی بات کر رہے ہیں آصف علی زرداری نے موجودہ مہنگائی کے دور میں کم از کم تنخواہیں 35 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی تھی وفاقی وزیر برائے تجارت نوید قمر نے کہا کہ اپریل 2022 سے 2023 تک 5827 میٹرک ٹن چینی جس کی مالیت 4750 ملین ڈالر تھی نجی شعبہ نے درآمد کی ہے سب سے زیادہ چینی ملائشیا سے 2175 میٹرک ٹن اور متحدہ عرب امارات سے 1526 میٹرک ٹن چینی درآمد کی گئی ہے

انہوں نے کہا کہ سال 2021-22 میں 4247 ملین روپے کی لائیو سٹاک درآمد کی گئی ہے اور ستر ہزار روپے مالیت برآمد کی گئی ہے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ائی ایم ایف کے حوالے سے میڈیا میں بھی معاملہ بار بار اٹھایا جارہا ہے اس حوالے سے متحدہ عرب امارات سے بھی توقعات ہیں امید ہے جلد ائی ایم ایف کی قسط مل جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں