واربرٹن

فیضان گلوبل ریلیف فاﺅنڈیشن کی جانب سے مرکز واربرٹن میں50فیملیزمیں 1لاکھ 50ہزارنقد رقم تقسیم

واربرٹن(نمائندہ عکس آن لائن)دعوت اسلامی کے زیر اہتمام فیضان گلوبل ریلیف فاﺅنڈیشن کی جانب سے مرکز واربرٹن میں50فیملیزمیں 1لاکھ 50ہزارنقد رقم تقسیم کی گئی۔

دعوت اسلامی کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایک سال میں 10لاکھ کیش اور 350راشن کے بیگ بھی تقسیم کیے جا چکے ہیں۔تفصیل کے مطابق دعوت اسلامی کے مرکز واربرٹن میں شعبہ FGRF (فیضان گلوبل ریلیف فاﺅنڈیشن)کی جانب سے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ امدادی رقم کی تقسیم کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب میں دعوت اسلامی کے رکن حاجی رانا محمد نصر اقبال عطاری،پولیس اسٹیشن تھانہ واربرٹن کے ایس ایچ او حاجی محمد بوٹا ڈوگر،سنی علماءکونسل کے امیر مولانا اشفاق احمد رضوی سمیت دعوت اسلامی کے اراکین ،تاجروں اور شہریوںنے شرکت کی۔

تقریب میں دعوت اسلامی کیجانب سے اب تک کی جانے والی فلاحی و سماجی کوششوں بارے بارے بتایا گیا۔اور50فیملیزمیں 1لاکھ 50ہزارنقد رقم تقسیم کی گئی۔دعوت اسلامی کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایک سال میں 10لاکھ کیش، تھیلسیمیا کے مریضوں کیلئے بلڈ کیمپ اور 350راشن کے بیگ بھی تقسیم کیے جا چکے ہیں۔فیضان گلوبل ریلیف فاونڈیشن ملک کی موجودہ صورتحال میںمتاثرہ غریب اور مزدور طبقے کو راشن اور نقد کیش کی شکل میں امداد فراہم کر رہی ہے۔دعوت اسلامی کے رکن حاجی رانامحمد نصر اقبال عطاری نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال سے غریب نادار، دیہاڑی دار، مزدور طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔دعوت اسلامی بھی دیگر محکموں کی طرح ایسے مستحق افراد کی امداداور دل جوئی میں پیش پیش ہے اور مالی طور پر غیر مستحکم اور متاثرہ فیملیز کی امداد کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

اس موقع پرمذہبی اسکالر مولانا اشفاق احمد رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بطور مسلمان ہمارا فرض ہے کہ امداد کے حقدار لوگوں کی جتنی ہوسکے مدد کی جائے۔مذہبی رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ اسلام ہمیں دکھی انسانیت کی خدمت کی تلقین ہی نہیں کرتا بلکہ اس کا حکم دیتا ہے۔ اس موقع پر ایس ایچ او حاجی محمد بوٹا ڈوگر،شیخ شہزاد بجاج اور دیگر شہریوں نے دعوت اسلامی کے اس اقدام کو بھر پور انداز میں سراہا ہے اور معمولی آمدن والے لوگوں جن کاکورونا وائرس کی وجہ سے روزگار متاثر ہواایسی فیملیز کی خفیہ انداز میں مدد پردعوت اسلامی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔آخر میں پاکستان کی خوشحالی، ترقی اور سالمیت کے لیے خصوصی دعا کی گئی اور لوگوں میں امدادی رقم تقسیم کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں