حماس

فلسطینی وزیر اعظم کا حماس کے اقدام پر اظہار ناپاپسندیدگی ،وزیرجنرل ورکس کی بھی اپنے ساتھ ہونیوالی زیادتی کی مذمت

مقبوضہ بیت القدس (عکس آن لائن)فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے غزہ کی پٹی میں بیت حانون کی گزر گاہ پر حماس کی جانب سے جنرل ورکس اور ہائوسنگ کے وزیر محمد زیارہ کو تین گھنٹے تک روکے رکھنے کی مذمت کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ فلسطینی وزیر کے غزہ کی پٹی کا رخ کرنے پر پیش آیا۔ محمد زیارہ کو وساطت کاروں کی مداخلت پر داخلے کی اجازت دے دی گئی۔اپنے بیان میں فلسطینی وزیر اعظم نے حماس کے اس اقدام پر اپنی شدید پاپسندیدگی کا اظہار کیا۔ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ ٹیم کے ساتھ غزہ پٹی کے دورے پر ہیں۔ اس ٹیم کا مشن اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا شمار کرنا اور ان فلسطینی گھرانوں کو ٹھکانا فراہم کرنے پر کام کرنا ہے جو اسرائیلی حملوں کے سبب اپنی رہائش گاہوں سے محروم ہو گئے۔وزیر اعظم محمد اشتیہ کے مطابق اس طرح کے اقدامات قومی یک جہتی کی فضاں کو پراگندہ کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے حماس سے مطالبہ کیا کہ آئندہ اس طرح کا واقعہ دہرانے سے گریز کرے اور غزہ کی پٹی میں مسائل کو کم کرنے کے لیے جاری پروگراموں کی نگرانی کے حوالے سے فلسطینی حکومت کے تمام وزرا کے کام کو آسان بنائے۔ادھر جنرل ورکس اور ہائوسنگ کے فلسطینی وزیر محمد زیارہ نے حماس کے ادارے کی جانب سے انہیں 3 گھنٹے حراست میں رکھنے کی مذمت کی۔ وزیر کے مطابق حماس کا کہنا تھا کہ انہیں غزہ کی پٹی میں کام کرنے کی اجازت نہیں ۔ زیارہ نے بتایا کہ اس طرح کی حرکت ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس تنظیم اس طرح کی کوششوں سے غزہ پٹی میں قومی اتھارٹی اور فلسطینی حکومت کی کسی بھی نمائندگی کو روکنا چاہتی ہے، گویا کہ اس بات پر تنازع ہے کہ غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے کام کی قیادت کون کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں