ٹیکسٹائل سیکٹر

فروری میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 19 فیصد بڑھ گئیں

اسلام آباد (عکس آن لائن)پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات فروری میں مسلسل تیسرے مہینے بڑھ گئیں جس سے عالمی خریداروں کی جانب سے آرڈر ملنے کی بحالی کا عندیہ ملتا ہے۔

میڈیا رپورٹ میں پاکستان ادارہ شماریات کے حوالے سے بتایا گیا کہ فروری میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 19.20 فیصد بڑھ کر ایک ارب 40 کروڑ ڈالر تک جا پہنچیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں ایک ارب 18 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات 0.65 فیصد سکڑ کر 11 ارب 14 کروڑ ڈالر پر آگئی ہیں، جس کا حجم گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 11 ارب 21 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

اس تنزلی کی وجہ توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب پیدواری لاگت کا بڑھنا اور نقدیت کے مسائل ہیں،چند ماہ قبل وزارت خزانہ نے اعلان کیا تھا کہ حکومت جلد ہی ٹیکسٹائل کے برآمدکنندگان کو توانائی علاقائی مسابقتی قیمتوں پر فراہم کرے گی، اور ان کے نقدیت کے مسائل کو زیر التوا سیلز ٹیکس ریفنڈز جاری کرکے حل کیا جائے گا، تاہم اب تک اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔

پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ فروری میں تیار ملبوسات کی برآمدات بالحاظ قدر 20.32 فیصد اور بالحاظ مقدار 18.74 فیصد بڑھی جبکہ نٹ ویئر کی برآمدات بڑھنے کی شرح بالحاظ قدر 21.42 فیصد اور بالحاظ مقدار 52.79 فیصد رہی، اس کے علاوہ بیڈویئر کی برآمدات میں قدر کے حساب سے 24.53 فیصد اور مقدار کے حساب سے 38.67 فیصد اضافہ ہوا۔

تولیے کی برآمدات بالحاظ قدر 13 فیصد اور بالحاظ مقدار 23.73 فیصد بڑھی، جبکہ سوتی کپڑے کی نمو قدر میں 12.13 فیصد اور مقدار میں 58.91 فیصد رہی تاہم یارن کی برآمدات فروری میں 41.16 فیصد بڑھی، میڈاپس کی برآمدت میں (تولیے کے علاوہ) 24.98 فیصد اضافہ اور خیموں، کینوس اور ترپالوں کی برآمدات 44.12 فیصد گھٹ گئی۔

ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات فروری میں 23 فیصد بڑھیں، یہ اس بات کا عندیہ ہے کہ توسیع یا جدیدیت کے منصوبے ترجیح رہے، ٹیکسٹائل مشینری کی نمو میں ڈھائی سال بعد اضافہ دیکھا گیا۔اس ماہ کے دوران مصنوعی فائبر کی درآمد میں 35.44 فیصد، مصنوعی ریشم کے دھاگے میں 2.23 فیصد اور ٹیکسٹائل کی دیگر اشیا کی درآمدات میں 31.22 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ خام کپاس کی درآمدات91.18 فیصد گر گئی، تاہم پرانے ملبوسات کی درآمدات 24.56 فیصد بڑھیں۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران کل برآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں 9 فیصد اضافے سے 20.35 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ میں تیل کی درآمدات 10.93 فیصد کم ہو کر 10 ارب 57 کروڑ ڈالر رہ گئیں جو ایک سال پہلے 11 ارب 87 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

جولائی تا فروری کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں بالحاظ قدر 23.16 فیصد اور بالحاظ مقدار 15.77 فیصد کمی ہوئی، خام تیل کی درآمدات میں مقدار کے حساب سے 5.78 فیصد جبکہ قدر کے حساب سے 3.80 فیصد کمی ہوئی۔مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران مائع قدرتی گیس (ایل این جی)کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 2.55 فیصد اور مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی)کی درآمدات میں 1.82 فیصد اضافہ ہوا۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران موبائل فون کی درآمدات 156.43 فیصد اضافے کے بعد ایک ارب 14 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہو گئیں، جس کا حجم گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 44 کروڑ 78 لاکھ ڈالر رہا تھا، یہ مجموعی مشینری کی درآمدات میں سب سے بڑے شیئر کو ظاہر کرتا ہے۔دیگر موبائل کے ساز و سامان کی درآمدات 9.76 فیصد اضافے کے بعد 28 کروڑ 64 لاکھ ڈالر رہیں، ان کا حجم پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے دوران 26 کروڑ 9 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں