حماس

غزہ کے عیسائیوں پر ناروا پابندیاں مذہبی اشتعال انگیزی ہے،حماس

غزہ(عکس آن لائن)اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے غزہ کی پٹی کے عیسائی زائرین کی کرسمس کے موقع پر القدس اور غرب اردن میں عباد گاہوں میں جانے پر اسرائیلی ریاست کی طرف سے عائد کردہ پابندیاں مذہبی اشتعال انگیزی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ عیسائی برادری کے مذہبی تہوارکے موقع پر بیت لحم اور القدس میں عیسائی زائرین کو عبادت گاہوں میں جانے سے رکنا ان کے مذہبی امور میں مداخلت اور کھلی جارحیت ہے۔حماس کے شعبہ تعلقات عامہ کے رکن باسم نعیم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے تحت غزہ کی پٹی میں بسنے والے عیسائیوں اور مسلمانوں کو ان کے مذہبی مقامات تک رسائی سے روک رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے ملک میں مذہبی آزادی اور مذہبی رواداری کے دعوے مکمل جھوٹ ہیں۔ فلسطین میں کسی قسم کی انسانیت، انسانی احترام،انسانی حقوق اور فلسطینیوں کو مذہبی آزادیاں حاصل نہیں ہیں۔حماس کا کہنا ہے کہ فلسطین میں بسنے والے اس کے اصل باشندوں کو آزادی کے ساتھ مذہبی رسومات کی ادائی کا حق ہے مگر صہیونی ریاست نام نہاد بہانوں اور حیلوں کے تحت انہیں اپنے مذہبی شعائر کی انجام دہی سے روک رہا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کے 950 عیسائی زائرین نے بیت لحم اور بیت المقدس میں اپنے مذہبی تہوار کے موقع پر جانے اور مذہبی رسومات کے لیے درخواست دی تھی مگر صہیونی ریاست نے انہیں جانے کی اجازت نہیں دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں