عمران خان

عمران خان سے تحقیقات کا باضابطہ آغاز، نیب نے سوالنامہ حوالے کردیا

اسلام آ باد (عکس آن لائن) نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں تفتیش کا باضابطہ آغاز کردیا، تفتیشی ٹیم نے زبانی سوال و جواب کرنے کے ساتھ عمران خان کو ایک سوالنامہ بھی بھرنے کیلئے دیا ہے۔ عمران خان پر القادر ٹرسٹ کیس میں مبینہ کرپشن کا الزام ہے، انہیں پولیس لائنز اسلام آباد میں رکھا گیا ہے جسے سب جیل قرار دے دیا گیا، وہاں سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

القادرٹرسٹ کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گزشتہ پولیس لائنزاسلام آباد میں قائم عدالت میں پیش کیا گیا، نیب نے ان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تاہم عدالت نے سابق وزیراعظم کا 8 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دیدیا۔ عدالت نے سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی کے پیش نظر انہیں اسلام آباد پولیس لائنز میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا، نیب ان سے وہیں تحقیقات کرے گی۔

نیب نے جمعرات کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں تفتیش کا باضابطہ آغاز کردیا، تفتیشی ٹیم نے زبانی سوال و جواب کرنے کے ساتھ عمران خان کو ایک سوالنامہ بھی بھرنے کیلئے دیا ہے۔ احتساب بیورو کی تفتیشی ٹیم نے عمران خان کو سوالنامہ بھی دے دیا، جس میں پوچھا گیا ہے کہ برطانوی کرائم ایجنسی سے ہونے والی خط و کتابت کیوں خفیہ رکھی؟، ایسٹ ریکوری یونٹ کی سمری کو خفیہ کیوں رکھا گیا۔

نیب نے القادر ٹرسٹ کے تمام مالی معاملات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ قومی احتساب بیورو نے سوال کیا کہ القادر یونیورسٹی کیلئے زمین کن شرائط پر حاصل کی گئی؟، کابینہ ارکان کے اعتراض کے باوجود دستاویز کیوں سیل کیں؟۔

اپنا تبصرہ بھیجیں