مرتضیٰ سولنگی

علم کے حصول سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے ،منفی پروپیگنڈے کا خاتمہ ضروری ہے،مرتضیٰ سولنگی

لاہور ( عکس آن لائن) نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تباہی سب سے بڑا چیلنج ہے، انسانیت تمام مذاہب کا نصب العین رہی ہے، یہی مقصد تعلیم کا ہے، علم کے حصول سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے جبکہ منفی پروپیگنڈے کا خاتمہ ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی پنجاب کے چوتھے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان ،وائس چانسلر آئی ٹی یو پروفیسر ڈاکٹر عدنان نور، مختلف جامعات کے وائس چانسلرز، ڈینز ، فیکلٹی ممبران اور طلباطالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔نگران وفاقی وزیر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان کو غیر معمولی چیلنجز درپیش ہیں لیکن موسمیاتی تباہی سب سے بڑا چیلنج ہے۔

چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تعلیم سب سے اہم ذریعہ ہے۔ انسانیت تمام مذاہب کا نصب العین رہی ہے اور یہی مقصد تعلیم کا ہے کہ ہم ایک بہتر انسان بنیں۔ انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ ایمرجنسی ہم ہر روز دیکھتے ہیں، ہمیں قدرتی ماحول کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت کچھ لوگ ریٹنگ کے چکر میں سوشل میڈیا پر غلط اور جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں، جس کا ہمیں مقابلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی جیسی ریسرچ یونیورسٹیاں جس بنیاد پر قائم ہوئی ہیں، اگر اسے برقرار رکھا جائے تو مشکلات کا حل نکل آئے گا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے اس حوالے سے Bertolt Brecht کے مشہور پلے ” دی ایکسیپشن اینڈ دی رول ”کے پرولاگ کا بھی حوالہ دیا۔مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ علم کے حصول سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے جبکہ منفی پروپیگنڈے کا خاتمہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو پرتشدد اور عدم برداشت جیسے مسائل کا سامنا ہے،منفی صحافت سے اجتناب ضروری ہے،قوموں کی زندگی میں چیلنجز آتے رہتے ہیں، ناامید نہیں ہونا چاہئے،تمام مذاہب کا بھی نصب العین رہاہے کہ ہم اچھے انسان بنیں،انہوں نے کہا کہ تعلیم انسانیت اور دوستانہ رویہ کو فروغ دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیات آج بھی بڑا چیلنج ہے، پاکستان کے آج کے جو چیلنجز ہیں وہ بھی غیر معمولی ہیں جبکہ ماحولیاتی تباہی سب سے بڑا چیلنج ہے،

موسمیاتی ایمرجنسی ہم روز دیکھتے ہیں،ہمارے چیلنجز عالمی بھی ہیں اور قومی بھی ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ طلبہ پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوانوں نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملکی ترقی میں اضافہ ہو گا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدت سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہو گا، مصنوعی ذہانت کا علم مستقل کیلئے ضروری ہے،۔ کانووکیشن میں 524 طلبا و طالبات کو ڈگریاں دی گئیں۔کانووکیشن میں 5 طلبا کو پی ایچ ڈی اور 16 طلباوطالبات کو گولڈ میڈل سے نوازا گیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں