دفتر خارجہ

عالمی برادری پاکستان کیساتھ ملکر غزہ میں سیز فائر کی بھرپور کوشش کرے ، دفتر خارجہ

اسلام آباد(عکس آن لائن) دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری پاکستان کےپاکستان کے ساتھ مل کر غزہ میں سیز فائر کی بھرپور کوشش کرے ، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل امتیازی سلوک اپنا رہا ہے، غزہ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،

اسرائیلی بمباری سے معصوم جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے، غذائی اشیا روکنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارت ورلڈ کپ کا میزبان ہے، سکیورٹی مہیا کرنا بھی بھارتی ریاست کی ذمہ داری ہے، پاکستانی کرکٹ ٹیم کو سازگار ماحول فراہم کرنا بھی بھارت کی ذمہ داری ہے،، پاکستان کا غیرقانونی افغان مہاجرین یا دیگر باشندوں کو واپس بھیجنا قومی مفاد میں ہے، فیصلہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر کیا گیا، کچھ عناصر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پائے گئے ہیں۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل امتیازی سلوک اپنا رہا ہے، غزہ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیلی بمباری سے معصوم جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے،

غذائی اشیا روکنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں قیام امن وقت کی اہم ضرورت ہے، عالمی برادری پاکستان کے ساتھ ملک کر غزہ میں سیز فائر کی بھرپور کوشش کرے، پاکستانی فلسطینی مسئلے کے مضبوط حامی ہیں، وفاقی کابینہ نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے، پاکستان او آئی سی کا مستقل رکن ہے اور او آئی سی کا خصوصی اجلاس بلانے کیلئے کوشش کر رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ورلڈ کپ کا میزبان ہے، سکیورٹی مہیا کرنا بھی بھارتی ریاست کی ذمہ داری ہے،

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو سازگار ماحول فراہم کرنا بھی بھارت کی ذمہ داری ہے، زینب عباس کے خلاف بے جا ٹویٹ پر کیس درست اقدام نہیں ہے، بلا جواز کیس میں زینب کو گھسیٹا جا رہا ہے۔ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستانی صحافیوں اور شائقین کو ویزے جاری نہ کرنے پر بھارت سے رابطے میں ہیں، ہم بھارت سے پاکستانی شائقین اور صحافیوں کو جلد ویزوں کے اجرا کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان غیرقانونی افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کرے گا، یکم نومبر سے غیرقانونی باشندوں و مہاجرین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کالعدم و دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی پر افغان حکومت کی کوششوں کا خیرمقدم کریں گے، پاکستان کا غیرقانونی افغان مہاجرین یا دیگر باشندوں کو واپس بھیجنا قومی مفاد میں ہے، فیصلہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر کیا گیا، کچھ عناصر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پائے گئے ہیں۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے سائفر کے حوالے سے سوال پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے اور اس کا تعلق قومی سلامتی سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہولناک زلزلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں ہولناک زلزلے پر غمزدہ ہے، ہلاکتوں اور نقصانات پر بھی افسوس ہے، پاکستان اس آفت میں افغانستان کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کا یقین دلاتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم انوارالحق کاکڑ دو روزہ دورے پر چین جائیں گے، چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر بی آر آئی آئی اجلاس میں شرکت کریں گے، بیلٹ اینڈ روڈ فورم کا انعقاد 17 سے 18 اکتوبر کو ہوگا، وزیراعظم سائیڈ لائن میں عالمی رہنماں اور معاشی اداروں کے سربراہوں سے ملاقات کریں گے، چین میں سی پیک کے حوالے سے اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں