احتساب عدالت

شریف فیملی بیرون ملک سے منتقل ہونیوالی رقوم پرمطمئن نہیں کر سکی ‘ احتساب عدالت

لاہور(عکس آن لائن) احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ شریف فیملی بیرون ملک سے منتقل ہونیوالی رقوم پرمطمئن نہیں کر سکی ،عدالت قانونی تقاضے مکمل کرتے ہوئے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیتی ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا پراسیکیوٹر اورحامدجاوید نے اثاثے منجمد کرنے کی درخواست دائرکی، نیب تفتیشی افسر نے درخواستوں میں منجمد کئے گئے اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا، عدالت قانونی تقاضے مکمل کرتے ہوئے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیتی ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا شریف فیملی فیصلے اور اعتراضات پر14دن تک درخواست دائرکر سکتی ہے، نیب وکیل نے بتایا مشتاق الیاس چینی، یاسر چینی اعتراف جرم کرچکے کہ ملزمان سلمان شہباز کی منی لانڈرنگ میں سہولت کار کا کام کرتے تھے، طاہرنقوی، نثار احمد، علی احمد شریف فیملی کی بے نامی کمپنیز دیکھتے ہیں۔

فیصلے کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ دوران تفتیش اثاثوں سے متعلق مطمئن نہیں کرسکے، نیب وکیل نے بتایا سلمان اور نصرت نے انکوائری کو جوائن ہی نہیں کیا اور شریف فیملی نے اثاثے غیرملکی ریمنٹینس،دیگرذرائع سے بنائے ، شریف فیملی بیرون ملک سے منتقل ہونیوالی رقوم پر مطمئن نہیں کر سکی۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت میں شریف فیملی کے جن اثاثہ جات کی تفصیلات دیں گئیں وہ درج ذیل ہیں جن میں ماڈل ٹاؤن 96 اور87 ایچ کی 10کنال کی رہائش گاہیں منجمد کی جاتی ہیں۔

چنیوٹ میں180 اور 209 کنال زمین ، ڈونگا گلی ایبٹ آباد میں 9 کنال 1 مرلے کے نشاط لاجز کو منجمد کیا جائے اور ڈی ایچ اے فیز 5میں10،10مرلے کے 2گھروں کی جائیداد اور پیر سوہاوا میں جائیداد کو سیل کی جائے۔فیصلے میں کہا گیا چنیوٹ میں142 کنال7مرلہ ، 209 کنال4 مرلہ کی جائیدادیں بھی منجمد کی جائیں جبکہ جوہر ٹاؤن میں5،5 مرلے کے 9 پلاٹ،جوڈیشل کالونی میں 1کنال کے 4 پلاٹس سیل کئے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں