سینئربھارتی سفارتکار

سینئربھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج

اسلام آباد (عکس آن لائن ) سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 29 اکتوبر 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی ) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میں دو بے گناہ شہریوں کے زخمی ہونے پر شدیداحتجاج کیا گیا۔

قابض بھارتی فوج کی بلاجوازاور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ایل۔او۔سی کے نیزہ پیر اور رکھ چکری سیکٹرز میں بائیس سالہ رخسانہ شاہین دختر محمد اقبال سکنہ گاوں کرنی اور چھتیس سالہ محمد اعظم ولد چنن دین سکنہ گاوں اکھوڑی شدید زخمی ہوگئے۔ قابض بھارتی فوج ایل۔او۔سی اور ورکنگ۔باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020میں بھارت نے 2580مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 19 بے گناہ شہری شہید اور 199شدید زخمی ہوئے۔

قابض بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ کارروائیاں 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت غیرقانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت پر زوردیا گیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ، ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری پر امن قائم کرے۔ بھارت پر یہ بھی زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں