سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کا کراچی میں کثیر المنزلہ نسلہ ٹاور کو فوری گرانے کا حکم

کراچی(عکس آن لائن ) سپریم کورٹ نے نے پرتعیش اپارٹمنٹس والے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری گرانے کا حکم دیدیا،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ نہ صرف سروس روڈ بلکہ شاہراہ فیصل بھی عمارت کا حصہ ہے، منصوبہ فٹ پاتھ سے جا کر ملتا ہے، فرنٹ مین کون ہے ان سب کے پیچھے؟ کراچی میں ساری چائنہ کٹنگ اسی طرح ہو رہی ہے،زمین کچھ ہوتی ہے، قبضہ اس سے زیادہ کر لیا جاتا ہے۔

بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو نسلہ ٹاور بلڈر کے وکیل کی متفرق درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کے ایم سی رپورٹ میں کچھ ایریا غیر قانونی استعمال ہونے کی نشاندہی ہوئی۔ سروس روڈ کو عمارت کا حصہ بنایا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نہ صرف سروس روڈ بلکہ شاہراہ فیصل بھی عمارت کا حصہ ہے۔ آپ کا منصوبہ فٹ پاتھ سے جا کر ملتا ہے۔ بتائیں، شاہراہ قائدین کا سروس روڈ کہاں گیا؟ شاہراہ قائدین سے سروس روڈ شاہراہ فیصل تک جا ملتا ہے۔ ٹاور کے وکیل صلاح الدین نے موقف دیا کہ ہماری عمارت سروس روڑ پر ہرگز نہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا نسلہ ٹاور کا اوریجنل پلان کہاں ہے؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کیا کہ آپ کی اورینجنل لیز 780 اسکوائر یارڈ تھی۔ کیا باقی اراضی ایڈیشنل لیز شدہ نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نسلہ ٹاور سے متصل سروس لین آج بھی موجود ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے تصاویر دیکھیں، نسلہ ٹاور سروس روڑ سے ملا ہوا ہے۔ صلاح الدین احمد نے موقف دیا کہ سروس روڑ ہمارے پلاٹ سے ہی لے کر بنایا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے بس آپ اپنی لیز دیکھا دیں۔ صلاح الدین احمد نے موقف اپنایا کہ کے ایم سی نے سندھی مسلم سوسائٹی کو زمین دی۔ سندھی مسلم سوسائٹی سے بلڈر نے زمین خریدی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے سندھی مسلم نے اگر آپ کو سروس روڑ بھی بیچا تو وہ قانونی نہیں ہوگا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ آپ نے 341 اسکوائر یارڈ پر قبضہ کیا۔ کوئی راکٹ سائنس نہیں، 780 اسکوائر یارڈ سے زیادہ کی زمین کیسے حاصل کی؟ سندھی مسلم کے پاس تو ٹائٹل ہی نہیں تھا انہوں نے کیسے دے دی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فرنٹ مین کون ہے ان سب کے پیچھے؟ کراچی میں ساری چائنہ کٹنگ اسی طرح ہو رہی ہے۔

زمین کچھ ہوتی ہے، قبضہ اس سے زیادہ کر لیا جاتا ہے۔ صلاح الدین ایڈوکیٹ نے استدعا کی کہ ایس بی سی سے عمارت گرا دے گی۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ عمارت غیر قانونی ہے، عمارت گرائی جائے۔ عدالت نے بلڈر اور رہائشیوں کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے نسلہ ٹاور کو فوری گرانے کا حکم دے دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں