سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کراچی میں غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث افراد کی ضمانت منسوخی سے متعلق نیب اپیل خارج

اسلام آباد (عکس آن لائن)سپریم کورٹ نے کراچی میں غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث افراد کی ضمانت منسوخی سے متعلق نیب اپیل خارج کرتے ہوئے کہاہے کہ چھے سال گزرنے کے باوجود ٹرائل مکمل نہ ہوسکا ،نیب بتائے تاخیر کا ذمہ دار کون ہے؟ ۔ پیر کو چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فلاحی مقاصد کیلئے مخصوص پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ملزمان فہم الدین، عاطف، محمد فیرز اور سرفراز کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب اپیل پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 2017 کا کیس ہے اور سپریم کورٹ نے 2019 میں تین ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، نیب پراسیکیوٹر ستار اعوان نے کہا کہ راولپنڈی میں کیس چل رہا ہے گواہ جمیل بلوچ کے جیل میں ہونے کی وجہ سے ٹرائل میں تاخیر ہورہی تھی۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب کا کام تھا اگر دوسری طرف سے تاخیر ہورہی ہو تو وہ عدالت سے رجوع کرتا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل میں تاخیر کے دوران نیب کا کوئی قصور نہیں تو عدالت کو مطمئن کریں،

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹرائل میں 23 گوہان ہیں ایک گواہ کی وجہ سے ٹرائل کی آج بھی صورتحال وہی ہے، گواہ جمیل احمد بلوچ دوسرے کیس میں جیل کاٹ رہا تھا اب ریلز ہے چکا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اگر ایک گواہ پیش نہیں ہورہا تو دیگر گوہان کے بیان ریکارڈ کئے جاتے ہیں۔نیب کا اپنا نظام ہے مگر ٹرائل کے تاخیر پر درخواست تک دائر کرنے کی کوشش نہیں کی۔نیب نے ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے درخواست دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں