سپریم کورٹ آف پاکستان

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سوئی ناردرن کے تمام زیرالتواء مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیدیا

اسلام آباد (عکس آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سوئی ناردرن کے تمام زیرالتواء مقدمات کے فورنزک آڈٹ کا حکم دیدیا ۔ پیر کو سوئی نادرن گیس ملازمین بحالی کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دور ان سماعت عدالت نے سیکرٹری توانائی کو فوری طلب کیا ۔

عدالت نے ایم ڈی سوئی نادرن کی لیگل ٹیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کیوں نہ لیگل ٹیم کا لائیسنس منسوخ کردیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سوئی گیس کمپنی کے تین وکیل ہیں لیکن عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔چیف جسٹس نے سوئی گیس لیگل ٹیم سے مکالمہ کیاکہ سب آپس میں پہلے سے ملے ہوئے ہیں، سوئی گیس کمپنی کی لیگل ٹیم بیکار ہیں۔ ایم ڈی سوئی گیس علی ہمدانی نے کہاکہ عدالت مجھے کچھ کہنے کی اجازت دے۔ ایم ڈی سوئی گیس نے کہاکہ میری کچھ روز قبل کمپنی میں تعیناتی ہوئی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ نے پانچ منٹ پہلے بھی جوائن کیا ہے تو آپ کی زمہ داری بنتی ہے، عدالت میں پیش نہ ہونے سے نقصان تو ریاست کا ہوگا، ساری لیگل ٹیم فارغ کرنا ہے ۔

وقفہ کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت عظمیٰ نے سپریم کورٹ آف پاکستان نے سوئی ناردرن کے تمام زیرالتواء مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیدیا ۔ عدالت نے سیکرٹری توانائی کو دو ماہ میں آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور کہاکہ سوئی ناردرن کی عدالتوں میں زیر التواء مقدمات میں کوئی دلچسپی نہیں، سوئی ناردرن کے وکلاء عدالتوں میں پیش ہی نہیں ہوتے۔ عدالت نے کہاکہ ایم ڈی سوئی ناردرن عدالت آئے تو بالکل کورے تھے، ایم ڈی سوئی ناردرن نے عدالت آنے سے پہلے حقائق جاننے کی زحمت تک نہ کی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ عوام کا پیسہ بے احتیاطی سے ضائع کیا جا رہا ہے، سوئی ناردرن کی لیگل ٹیم میں پہلے ہی 12 افراد ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لیگل ٹیم کے ہوتے ہوئے بھی 3 وکلاء کو فیسیں دی جا رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سوئی ناردرن تو وکیلوں کی فیسیں دے دے کر ہی کنگال ہوجائے گی، مقدمات کی عدم پیروی سے کروڑوں کا نقصان ہو رہا۔سیکرٹری توانائی نے یقین دہانی کرائی کہ تحقیقات کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کرینگے۔ سیکرٹری توانائی نے کہاکہ سوئی ناردرن کے بورڈ کو تحقیقات کی ہدایت کروں گا۔ دور ان سماعت عدالت نے برطرف میٹر ریڈر کی بحالی کا ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ،ہائی کورٹ نے میٹر ریڈر کو 1998 سے بحال کرکے تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیا تھا بعد ازاں سوئی ناردرن کی اپیل پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے سماعت دو ماہ کیلئے ملتوی کر دی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں