انتونیوگوترش

سائنسی علم اور فنی ذرائع سے گلوبل وارمنگ میں کمی لاسکتے ہیں، انتونیوگوترش

میڈرڈ (عکس آن لائن) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے ماحولیاتی بحران کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کلائمیٹ چینج کے خاتمہ کی عالمی کوششیں اب تک ناکافی رہی ہیں اور یہ خطرہ ہے کہ گلوبل وارمنگ پوائنٹ آف نو ریٹرن تک جاسکتی ہے۔

میڈرڈ میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس سے قبل اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں پہلے ہی سخت موسمی حالات سمیت بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے اثرات محسوس کئے جارہے ہیں جو انسانوں اور دیگر حیات کے لئے نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا سائنسی علم اور فنی ذرائع سے ہم گلوبل وارمنگ میں کمی لاسکتے ہیں لیکن سیاسی عزم میں کمی کی وجہ سے یہ مسئلہ شدت اختیار کررہا ہے۔ دنیا کے بڑے معاشی ممالک گرین ہاؤسز گیسز کے اخراج میں کمی کے لئے نا کافی کوششیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے کرہ ارض پر تپش میں اضافہ ہورہا ہے۔ عالمی کانفرنس جو پیر کو سپین کے دارلحکومت میں شروع ہورہی ہے، میں تقریباً 200 ممالک کے مندوبین پیرس ماحولیاتی معاہدہ کے ضوابط کو حتمی شکل دیں گے۔

انتونیو گوئٹرز نے کہا کہ شہریوں بالخصوص نوجوانوں کی طرف سے ماحولیاتی تبدیلی بارے لائحہ عمل کی خواہش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہاکہ انسانی عوامل سے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے پہلے ہی زمین پر اثرات پیدا ہو رہے ہیں جن میں درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ اور قطبین پر برف کا پگھلنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا پیغام امید ہے نا امیدی نہیں۔

ہمیں فطرت کے خلاف جنگ روکنا ہوگی جوعین ممکن ہے۔اس مو قع پر یورپی یونین کے کلائمیٹ فاؤنڈیشن کی سی ای او نے کہا کہ بھارت، روس اور برازیل نے 2015 معاہدہ کے تحت کاربن اخراج میں کمی کے لئے کوئی کوشش نہیں کی جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پیرس معاہدہ سے مکمل طور پر باہر نکلتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی بارے کوششوں کو نظر انداز کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں