مجموعی درآمدات

رواں مالی سال کے دوران غذائی اجناس کی مجموعی درآمدات میں 15.36 فیصد کمی

اسلام آباد(عکس آن لائن) رواں مالی سال کے دوران غذائی اجناس کی مجموعی درآمدات میں 15.36 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال میں جولائی تا نومبر 2019ء کے دوران غذائی اجناس کی مجموعی قومی درآمدات کا حجم 2 ارب 8 کروڑ 89 لاکھ 59 ہزار ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران غذائی اجناس کی درآمدات کا حجم 2 ارب 46 کروڑ 79 لاکھ 97 ہزار ڈالر رہا تھا اس طرح گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں جولائی تا نومبر کے دوران غذائی اجناس کی مجموعی قومی درآمدات میں 37 کروڑ 90 لاکھ 38 ہزار ڈالر یعنی 15.36 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

پی بی ایس کے مطابق رواں مالی سال میں فوڈ گروپ میں شامل چائے کی درآمدات میں سب زیادہ 26.38 فیصد جبکہ دودھ، کریم اور نوزائیدہ بچوں کی خوراک کے لئے استعمال ہونے والے دودھ کی درآمدات میں 22.91 فیصد اور دالوں وغیرہ کی درآمدات میں 20.57 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ مالی سال میں جولائی تا نومبر2018ء کے دوران چائے کی درآمدات 25 کروڑ 4 لاکھ 13 ہزار ڈالر رہی تھیں جو جاری مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 18 کروڑ 43 لاکھ 61 ہزار ڈالر تک کم ہو گئیں اس طرح گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران چائے کی درآمدات میں 6کروڑ 60 لاکھ 52 ہزار ڈالر یعنی 26.38 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے اسی طرح دودھ، کریم اور نوزائیدہ بچوں کی خوراک کے لئے استعمال ہونے والے دودھ کی قومی درآمدات بھی 8 کروڑ 24 لاکھ 11 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں جولائی تا اکتوبر کے دوران 6 کروڑ 35 لاکھ 33 ہزار ڈالر تک کم ہو گئیں اس طرح درآمدات میں ایک کروڑ 88 لاکھ 78 ہزار ڈالر یعنی 22.91 فیصد کمی ہوئی ہے اور اسی طرح دالوں وغیرہ کی درآمدات بھی جولائی تا نومبر 2018ء کے دوران 24 کروڑ 79 لاکھ 33 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں جولائی تا نومبر 2019ء کے دوران 19 کروڑ 69 لاکھ 23 ہزار ڈالر تک کم ہو گئیں اور درآمدات میں 5 کروڑ 10 لاکھ 10 ہزار ڈالر یعنی 20.57 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے. پی بی ایس کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں جولائی تا نومبر 2019ء کے دوران پام آئیل کی درآمدات 10 کروڑ 97 لاکھ 3 ہزار ڈالر یعنی 13.95 فیصد کی کمی سے 78 کروڑ 66 لاکھ 80 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں 67 کروڑ 69 لاکھ 77 ہزار ڈالر تک کم ہو گئیں۔ پی بی ایس کے مطابق جاری مالی سال میں چینی کی درآمدات میں 11.42 فیصد اور غذائی اجناس کی متفرق درآمدات میں بھی 13.47 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں زراعت کے شعبی کا حصہ 50 فیصد کے قریب ہے اور زرعی معیشت کے حامل ملک کا اپنی طلب پوری کرنے کے لئے زرعی مصنوعات کی درآمدات پر انحصار قومی خزانے پر بوجھ میں اضافہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا غیر ضروری درآمدات کی حوصلہ شکنی کا فیصلہ قابل تحسین ہے جس سے نہ صرف زرعی شعبہ بلکہ صنعتی شعبہ بھی ترقی کرے گا اور قومی خزانے پر ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ صنعتی ترقی میں بھی مدد ملے گی. انہوں نے کہا کہ حکونت کے ان اقدامات سے معاشی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول کو بھی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں