رانا ثنا اللہ

دھرنا ایک سو چھبیس دن کا ریکارڈ توڑ کر ایک سو ستائیس دن ہونا چاہیے ‘ رانا ثنا اللہ

لاہور(عکس آن لائن)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عید الفطر کے بعد عید الفطر کے بعد ترجمانوں اور گالی گلوچ بریگیڈ کی اٹھکیلیاں ختم ہونے والی ہیں، میری ذاتی لی جائے تو دھرنا ایک سو چھبیس دن کا ریکارڈ توڑ کر ایک سو ستائیس دن ہونا چاہیے ،جس نے آصف زرداری کی خبر باہر دی اس نے پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کو نقصان پہنچایا، ،انشااللہ لانگ مارچ ضرور ہوگا کیونکہ ان کا علاج ہی لانگ مارچ ہے ان کے سر پر بیٹھنا ہوگا۔ جاتی امراء کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک ضرور کامیاب ہوگی، اس تحریک کو دس پارٹیاں چلائیں نو چلائیں یا تین چلائیںیہ کامیاب ہوگی، یہ حق و سچ کی لڑائی ہے اس لئے اس کی کامیابی اٹل ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ سب کچھ پیپلزپارٹی کیلئے بہتر نہیں ہوا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ،جو ٹیم سینیٹر زکو ووٹنگ کیلئے گائیڈ کررہی تھی نام پر بھی مہر لگا دیں اس پر بھی تحقیقات ہونی چاہیے ،یہ غلطی ہے یا سازش ہے پیپلزپارٹی تحقیقات کروائے ،یہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کے لئے بہتر ہوگا، میری ذاتی رائے ہے یہ غلطی سے بڑی چیز ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ نہ میں عمران خان کو کچھ کہنا چاہتا ہوں نہ ہی کرونا کو ۔ انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے بعد ترجمانوں اور گالی گلوچ بریگیڈ کی اٹھکیلیاںختم ہونے والی ہیں، اگر میری ذاتی لی جائے تو دھرنا ایک سو چھبیس دن کا ریکارڈ توڑ کر ایک سو ستائیس دن ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ لانگ مارچ ضرور ہوگا ان کا علاج ہی لانگ مارچ ہے ان کے سر پر بیٹھنا ہوگا، لانگ مارچ استعفوں کے ساتھ ہوتاہے یا اس کے بغیر پی ڈی ایم اس کا فیصلہ کرے گی، لانگ مارچ عیدکے بعد تک ملتوی ہوا اس کو ختم نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ان کا کہنا تھاکہ وہ (ن) لیگ اور مریم نواز سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، پچھلے دنوں مولانا فضل الرحمن کی آصف زرداری اور نوازشریف سے بات ہوئی جس میں سے وہ درمیانی راستہ نکالنا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں